ETV Bharat / bharat

اصولوں اور روایات کے مطابق ایوان کی کارروائی میں حصہ لیں اراکین: نائیڈو - راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو

راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو نے منگل کو اراکین سے اصولوں اور روایات کے مطابق ایوان کی کارروائی میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو
راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکئیا نائیڈو
author img

By

Published : Sep 22, 2020, 2:00 PM IST

معطل اراکین کی معطل منسوخ نہ کئے جانے کے احتجاج میں اپوزیشن پارٹیوں کے ایوان سے واک آؤٹ کرنے کے بعد مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اراکین کو ایوان میں لوٹنا چاہئے اور بحث میں حصہ لینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کئی بار اراکین معطل ہوئے ہیں۔اپوزیشن کو حکومت سے سوال کرنے چاہئے اور حکومت کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔ایوان میں ایک نئی سوچ رواج پا رہی ہے جو باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں سبھی لوگ اصول کے مطابق کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو اراکین معطل ہوئے ہیں،آخر میں وہ ہمارے رکن ہیں۔انہیں سمجھنا چاہئے کہ جو کام انہوں نے کیا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ وہ ایوان چلانا چاہتے ہیں اور سبھی اراکین کو ایوان کی کارروائی میں حصہ لینا چاہئے ۔وہ بحث کریں اور فیصلہ کریں۔ ایوان کی کارروائی میں رخنہ نہ ڈالیں۔یہ صحت مند روایت نہیں ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ بینچ پر الزام لگانے والے ہر شخص کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔ اراکین اپنی بات کہنے کےلئے آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائب چیئرمین ہری ونش نے آج ہی انہیں ایک خظ لکھا ہے اور کئی مشورے دئیے ہیں۔ زرعی اصلاحات سے متعلق بلوں کو پاس کرانے کےعمل کے دوران اراکین نے نائب چیئرمین کے ساتھ جو برتاؤ کیا اس پر وہ غور کریں۔

نائیڈو نے کہا کہ غیر معیاری برتاؤ کرنے والے اراکین کے ساتھ ہری ونش نے گاندھیائی طریقہ اختیار کیا۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں دھرنا دینے والے اراکین کےلئے مسٹر ہری ونش آج صبح اپنے گھر سے چائے بناکر لائے اور انہیں پلائی بھی۔چیئرمین نے کہا کہ زرعی اصلاحات بلوں کو پاس کرانے کے عمل کےدوران نائب چیئرمین پر الزام لگائے گئے اور گالی گلوج کی گئی اور اب اسے صحیح ٹھہرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔وہ سمجھتے ہیں کہ اس واقعہ سے نائب چیئرمین کو کتنی تکلیف ہوئی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مسٹر ہری ونش کا گاندھیائی طریقہ اپنانا جمہوریت کےلئے اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اصلاحات کے بلوں پر بحث کے دوران نائب چیئرمین نے 13 بار کہا کہ ان بلوں پر جو اراکین ووٹوں کی تقسیم کرانا چاہتے ہیں وہ اپنی سیٹ پر جائیں،لیکن ایوان میں ہنگامہ جاری رہا۔

معطل اراکین کی معطل منسوخ نہ کئے جانے کے احتجاج میں اپوزیشن پارٹیوں کے ایوان سے واک آؤٹ کرنے کے بعد مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اراکین کو ایوان میں لوٹنا چاہئے اور بحث میں حصہ لینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کئی بار اراکین معطل ہوئے ہیں۔اپوزیشن کو حکومت سے سوال کرنے چاہئے اور حکومت کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔ایوان میں ایک نئی سوچ رواج پا رہی ہے جو باعث تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں سبھی لوگ اصول کے مطابق کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو اراکین معطل ہوئے ہیں،آخر میں وہ ہمارے رکن ہیں۔انہیں سمجھنا چاہئے کہ جو کام انہوں نے کیا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ وہ ایوان چلانا چاہتے ہیں اور سبھی اراکین کو ایوان کی کارروائی میں حصہ لینا چاہئے ۔وہ بحث کریں اور فیصلہ کریں۔ ایوان کی کارروائی میں رخنہ نہ ڈالیں۔یہ صحت مند روایت نہیں ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ بینچ پر الزام لگانے والے ہر شخص کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔ اراکین اپنی بات کہنے کےلئے آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائب چیئرمین ہری ونش نے آج ہی انہیں ایک خظ لکھا ہے اور کئی مشورے دئیے ہیں۔ زرعی اصلاحات سے متعلق بلوں کو پاس کرانے کےعمل کے دوران اراکین نے نائب چیئرمین کے ساتھ جو برتاؤ کیا اس پر وہ غور کریں۔

نائیڈو نے کہا کہ غیر معیاری برتاؤ کرنے والے اراکین کے ساتھ ہری ونش نے گاندھیائی طریقہ اختیار کیا۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں دھرنا دینے والے اراکین کےلئے مسٹر ہری ونش آج صبح اپنے گھر سے چائے بناکر لائے اور انہیں پلائی بھی۔چیئرمین نے کہا کہ زرعی اصلاحات بلوں کو پاس کرانے کے عمل کےدوران نائب چیئرمین پر الزام لگائے گئے اور گالی گلوج کی گئی اور اب اسے صحیح ٹھہرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔وہ سمجھتے ہیں کہ اس واقعہ سے نائب چیئرمین کو کتنی تکلیف ہوئی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مسٹر ہری ونش کا گاندھیائی طریقہ اپنانا جمہوریت کےلئے اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اصلاحات کے بلوں پر بحث کے دوران نائب چیئرمین نے 13 بار کہا کہ ان بلوں پر جو اراکین ووٹوں کی تقسیم کرانا چاہتے ہیں وہ اپنی سیٹ پر جائیں،لیکن ایوان میں ہنگامہ جاری رہا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.