ETV Bharat / bharat

'مسلمان دستاویزات کی درستگی میں غفلت نہ برتیں'

author img

By

Published : Oct 10, 2019, 10:19 AM IST

بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں امارت شرعیہ بہار کے سابق ناظم انیس الرحمن قاسمی کی صدارت میں ووٹر ویریفکیشن، این پی اے اور این آر سی سے متعلق عوامی بیداری پروگرام چلانے کے لیے ایک مشاورتی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔

muslim intellectuals reaction on nrc


پٹنہ میں منعقد اس میٹنگ میں ملک کے کئی دانشوروں نے شرکت کی اور ووٹر ویریفکیشن، این پی اے اور این آر سی سے متعلق عوامی بیداری پروگرام چلانے اور اس کی سنگینی سے بچنے کے لیے مسلمانوں کو ہر ممکن مدد پہنچانے کی غرض پر تبادلۂ خیال کیے گئے۔

اس میٹنگ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے آئی او ایس کے سربراہ منظور عالم نے شرکت کی۔

'مسلمان دستاویزات کی درستگی میں غفلت نہ برتیں'

منظور عالم نے کہا کہ مسلمان دستاویزات کی درستگی میں غفلت نہ برتیں۔ انھوں نے لوگوں کو اس کے بد نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ٹھنڈے دل سے غور و فکر کے ساتھ اپنے دستاویزات درست کریں، اس کے لیے سماجی خدمت گار اور ماہر قانون کا تعاون حاصل کریں۔

منظور عالم نے کہا کہ مسلمانوں کو ہمت اور حوصلہ مندی کے ساتھ بڑے ٹھنڈے دماغ سے ان تمام پہلوؤں پر غور کرنا ہوگا۔ قانون داں اور سماجی خدمت کرنے والوں سے تعاون حاصل کرنا چاہیے۔

اس موقعے پر انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ دستاویزات کی درستگی ایک بڑا چیلنج ہے اس کی سنگینی کا ابھی اندازہ لگانا مشکل ہے۔

انھوں نے کہا کہ وہ لوگوں سے رائے لے رہے ہیں اور ان کی بنیاد پر آگے کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ دستاویزات کی درستگی کا جو موجودہ ڈھانچہ ہے، اس کے لیے مسلمان تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہر میں گاؤں کی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ورنہ آ سام کی طرح کی حالت ہوگی۔ آسام میں جن علاقوں میں لوگ بیدار ہوئے، وہاں لوگوں کا نام این آر سی لسٹ میں درج ہوا اور جہاں تھوڑی سی غفلت ہوئی، وہاں مسلمانوں نے نام این آر سی کی فہرست سے غائب ہو گئے۔

اس موقع پر لوگوں کی طرف سے مختلف مشورے پیش کیے گئے، بیشتر لوگوں نے کہا کہ علماء اور رہبروں کو آگے آکر حکومت کے اس فیصلے کا مسلمانوں کو بائیکاٹ کرنا چاہیے۔


پٹنہ میں منعقد اس میٹنگ میں ملک کے کئی دانشوروں نے شرکت کی اور ووٹر ویریفکیشن، این پی اے اور این آر سی سے متعلق عوامی بیداری پروگرام چلانے اور اس کی سنگینی سے بچنے کے لیے مسلمانوں کو ہر ممکن مدد پہنچانے کی غرض پر تبادلۂ خیال کیے گئے۔

اس میٹنگ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے آئی او ایس کے سربراہ منظور عالم نے شرکت کی۔

'مسلمان دستاویزات کی درستگی میں غفلت نہ برتیں'

منظور عالم نے کہا کہ مسلمان دستاویزات کی درستگی میں غفلت نہ برتیں۔ انھوں نے لوگوں کو اس کے بد نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ٹھنڈے دل سے غور و فکر کے ساتھ اپنے دستاویزات درست کریں، اس کے لیے سماجی خدمت گار اور ماہر قانون کا تعاون حاصل کریں۔

منظور عالم نے کہا کہ مسلمانوں کو ہمت اور حوصلہ مندی کے ساتھ بڑے ٹھنڈے دماغ سے ان تمام پہلوؤں پر غور کرنا ہوگا۔ قانون داں اور سماجی خدمت کرنے والوں سے تعاون حاصل کرنا چاہیے۔

اس موقعے پر انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ دستاویزات کی درستگی ایک بڑا چیلنج ہے اس کی سنگینی کا ابھی اندازہ لگانا مشکل ہے۔

انھوں نے کہا کہ وہ لوگوں سے رائے لے رہے ہیں اور ان کی بنیاد پر آگے کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ دستاویزات کی درستگی کا جو موجودہ ڈھانچہ ہے، اس کے لیے مسلمان تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہر میں گاؤں کی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ورنہ آ سام کی طرح کی حالت ہوگی۔ آسام میں جن علاقوں میں لوگ بیدار ہوئے، وہاں لوگوں کا نام این آر سی لسٹ میں درج ہوا اور جہاں تھوڑی سی غفلت ہوئی، وہاں مسلمانوں نے نام این آر سی کی فہرست سے غائب ہو گئے۔

اس موقع پر لوگوں کی طرف سے مختلف مشورے پیش کیے گئے، بیشتر لوگوں نے کہا کہ علماء اور رہبروں کو آگے آکر حکومت کے اس فیصلے کا مسلمانوں کو بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

Intro:دارالحکومت پٹنہ میں آج دانشوروں نے ملک کے موجودہ سنگین صورتحال کے تعلق سے لاحہ عمل تیار کرنے کی غرض سے مشاورتی میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں آئی او ایس کے سربراہ منظور عالم مہمان خصوصی اور امارت شرعیہ بہار کے سابق ناظم انیس الرحمٰن قاسمی نے صدارت کی اس موقع پر لوگوں کے مختلف مشورے پیش کیے بیشتر لوگوں نے کہا کہ علماء اور رہبروں کو آگے آکر حکومت کے اس فیصلے کا مسلمانوں کو بائیکاٹ کرنا چاہیے


Body:ووٹر ویریفکیشن این پی اے این آر سی سے متعلق عوامی بیداری پروگرام چلانے اور اس کی سنگینی سے بچنے کے لئے مسلمانوں کو ہر ممکن مدد پہنچانے کی غرض سے دارالحکومت پٹنہ میں مسلم دانشوروں کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس کی صدارت امارت شرعیہ بہار کے سابق ناظم ہم مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کی کی جبکہ مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہوئے آئی او ایس دہلی کے سربراہ منظور عالم نے لوگوں کو اس کے بد نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ٹھنڈے دل سے غور و فکر کے ساتھ اپنے دستاویزات درست کریں کریں سماجی خدمت گار اور ماہر قانون دا کا تعاون حاصل کریں


اس نشست میں شامل شہر کے مختلف علاقے سے آئے لوگوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو خوف زدہ نہیں ہونا چاہئے بیشتر لوگوں کا کا یہ خیال تھا کہ مسلمانوں کو مرکزی حکومت کے ذریعے چلایا جا رہے اس فتنے کا بائیکاٹ کرنا چاہیے

1 بائٹ امارت شرعیہ بہار کے سابق ناظم مولانا انیس الرحمن قاسمی ( گول ٹوپی اور کریم صدری میں)

انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ یہ بڑا چیلنج ہے اس کی سنگینی کا ابھی اندازہ لگانا مشکل ہے یہ لڑائی کیسی ہے کتنی ہم ہے اور کیسے لڑی جائے گی اسی تعلق سے شہر کے دانشوروں کی میٹنگ بلائی گئی تاکہ لوگوں کی مختلف رائے آ جائے اور اس پر لائحہ عمل تیار کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ اس بنیادی بات یہ ہے کہ جو موجودہ ڈھانچہ ہے مسلمانوں کا وہ اس کے لئے تیار نہیں ہے انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہر میں گاؤں کی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ورنہ آ سام کی طرح کی حالت ہوگی آسام میں جن علاقوں میں لوگ بیدار ہوئے لوگوں کا نام این آر سی لسٹ میں درج ہوا اور جہاں تھوڑی سی غفلت ہوئی اس علاقے کے مسلمان اس سے محروم رہ گئے


2 بائٹ منظور عالم آئی اوایس دہلی کے سربراہ( چیک کی صدری میں)

منظور عالم نے کہا کہ مسلمانوں کو ہمت اور حوصلہ مندی کے ساتھ بڑے ٹھنڈے دماغ سے ان تمام پہلوؤں پر غور کرنا ہوگا قانون داں اور سماجی خدمت کرنے والوں سے تعاون حاصل کرنا چاہیے واقعی جس طرح حکومت کی منشا ہے ایک قوم کو ٹارگٹ کرکے معاملہ کیا جا رہا ہے اگر آپ اس کا بائیکاٹ کرتے ہیں تو حکومت آپ کے خلاف قانون اور قوت کا استعمال کر سکتی ہے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے لوگوں کو جذبات سے کام نہ لے کر پورے ہوش سے کام لینا چاہیے ہمارے سامنے راستے کھلے ہوئے ہیں ہمیں سپریم کورٹ کا بھی سہارا لینا چاہیے



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.