بہار کے شہر گیا میں ای ٹی وی اردو بھارت کی خبر کا اثر ہوا ہے۔ گزشتہ چوبیس اگست کو 'گیا کے مسلم محلوں کا کوئی پرسان حال نہیں' کی سرخی سے نجی کمپنی بڈکو اور میونسپل کارپوریشن کی بے توجہی پر ایک خصوصی رپورٹ نشر کی گئی تھی۔
اس خبر کے بعد میونسپل کارپوریشن نے ایک ہنگامی میٹنگ کرکے نجی کمپنی بہار اربن انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کارپوریشن (بی یو ڈی سی او ۔ بڈکو) کے کاموں پر پابندی عائد کردی ہے۔
نجی کمپنی بڈکو کے ماتحت شہر میں پانی کی سپلائی، ٹنکی کی تعمیر، پائپ بجھانے سمیت دیگر کام نہیں ہوپارہے تھے۔
گیا میونسپل کارپوریشن کی نجی کمپنی بڈکو کے عہدے داروں کے ساتھ پانی کی فراہمی سے متعلق میٹنگ ہوئی۔ جس کے بعد میئر اور ڈپٹی میئر نے بڈکو کے کاموں پر پابندی عائد کردی ہے۔
یہ میٹنگ ڈپٹی میئر موہن شریواستو نے طلب کی تھی۔ اس میں میونسپل کمشنر ساون کمار، انجینئر بڈکو اور دیگرعہددار موجود تھے۔
ڈپٹی میئر موہن شریواستو نے کہا کہ 'بڈکو کو ڈیڑھ برس قبل گیا شہر میں پانی کی فراہمی کی بحالی کا کام سونپا گیا تھا، لیکن انہوں نے پانی کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنانے کے بجائے اس شہر کی خوبصورتی کو ختم کردیا۔ تاحال صرف دس فیصد کام ہوا ہے۔ کام کو مکمل کرنے کی مدت 2021 تک ہے اس باوجود ابھی تک دس فیصد ہی کام مکمل ہوا ہے۔
ایک عہدے دار نے بتایا ہے کہ 'کام پوے کئے جانے کے نام پرغیرقانونی طورسے 63 کروڑ کی رقم بچٹ میں پاس کی گئی۔ جو پوری طرح سے ایک بڑا گھوٹالہ ہے'۔
اس گھوٹالے کی تفتیشی نگرانی کے ذریعے تفتیش کرائی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی ہنگامی میٹنگ طلب کرکے اسٹینڈنگ کمیٹی اور بورڈکی میٹنگ کے ذریعے معاہدہ منسوخ کیا جائے گا اور کمپنی کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
میٹنگ میں میئر ڈپٹی میئر نے وزیراعلی سے لے کرمحکمہ کے ایم ڈی اور سیکریٹری کو ایک مکتوب بھی ارسال کرنے کا حکم دیاہے۔
میئرگنیش پاسوان نے کہا کہ 'کارپوریشن کے احکامات کی بار بار خلاف ورزی کی جارہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'بڈکو نے تمام کاموں کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا ہے۔ بڈکو نے تمام کاموں کو مقامی ٹھیکداروں کو دیا ہے اور کام کے نام پر شہر میں جگہ جگہ سڑک کاٹ کر گڑھے کردئے گئے ہیں ۔ مقامی لوگوں کو سڑک پر چلنے میں پریشانی ہورہی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 'دھوبیہ گھاٹ پر حال ہی میں بنائے گئے پمپنگ سینٹر کے پائپ رسنے کی وجہ سے لوگوں کے گھروں تک بھی پانی نہیں پہنچ رہا ہے۔ غیر معیاری کوائلٹی کا سامان لگا کر بڑا گھوٹالہ کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ کہ حکومت نے گیا میں پانی کی سطح نیچے جانے پر ہرگھرتک پانی کی سپلائی کا ٹینڈر نجی کمپنی بڈکو کودیا تھا۔