ETV Bharat / bharat

ممبرا : شاہین باغ کے طرز پر احتجاجی مظاہرہ

author img

By

Published : Jan 20, 2020, 10:04 PM IST

Updated : Feb 17, 2020, 7:11 PM IST

مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل مسلم اکثریتی شہر ممبرا میں پیر کو شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کے خلاف کثیر تعداد میں شہریوں بالخصوص خواتین اور طالبات نے پر امن احتجاج کیا۔

عوام اس  قانون کے مخالفت میں پیچھے ہٹنے کو بالکل تیار نہیں
عوام اس قانون کے مخالفت میں پیچھے ہٹنے کو بالکل تیار نہیں

دہلی کے شاہین باغ میں 15 دسمبر سے ہونے والا مظاہرہ اس وقت ملک میں عوام کے لیے ایک مثال بنا ہوا ہے اسی طرز پر ملک کے مختلف علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

ایک جانب جہاں شہریت ترمیمی قانون کے تعلق سے حکومت سخت رویہ اپنائے ہوئے ہے تو وہیں دوسری جانب عوام اس قانون کے مخالفت میں پیچھے ہٹنے کو بالکل تیار نہیں ہے اور اپنے ارادوں میں پر عزم دکھائی دے رہی ہے۔

اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج اور دھرنے کے پنڈال میں تبدیل ہوچکا ہے وہیں ممبرا میں بھی احتجاجی ریلی، طلبأ کی جانب سے مظاہرے کرنے کے بعد اب بے مدت احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا۔

عوام اس قانون کے مخالفت میں پیچھے ہٹنے کو بالکل تیار نہیں

آج دوپہر 12 بجے سے شروع ہونے والے اس احتجاجی دھرنا میں میک کمپنی کے پاس شام تک خواتین و مرد حضرات کا سیلاب امڈ پڑا جس میں کثیر تعداد میں طالبات بھی شامل ہونے ہوئیں۔

ان طالبات نے کہا کہ ان کے امتحان چل رہے ہیں اور وہ امتحان گاہ سے سیدھے احتجاج گاہ پہنچی ہیں اور دہلی میں شاہین باغ کی خواتین، جے این یو و جامعہ کے طلبہ و طالبات کو دیکھ کر انھیں حوصلہ ملتا ہے آج وہ یہاں ان کی طلبأ کی حمایت میں اور اس قانون کے خلاف پہنچی ہیں اور آئندہ بھی آئیں گی۔

اسی طرح ایک خاتون نے بتایا کہ بچوں کو اسکول بھیج کر وہ فوراً یہاں آگئی ہیں اور گھر کا کام کاج چھوڑ کر آج یہیں بیٹھیں گی اور جب بچوں کا وقت ہوگا اسکول سے آنے کا تب ہی گھر جائیں گی۔

اس طرح یہاں ایک سماجی کارکن اور پنڈال میں خدمات انجام دینے والے شخص نے بتایا کہ اس ملک کو دنیا میں جمہوریت کے نام سے پہچانا جاتا ہے یہاں سب کے لیے یکساں قانون ہے لیکن موجودہ حکومت آئین میں ترمیم کر کے جمہوریت کے چہرہ کو مسخ کر دنیا بھر میں ملک کو بدنام کرنے کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے لیے خوف کا ماحول پیدا کر نا چاہتی ہے جو اس ملک کی عوام کبھی نہیں ہونے دے گی۔


ایک اور احتجاجی نے بتایا کہ ملک بھر میں احتجاج و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے لیکن حکومت ڈر گئی ہے خوف میں بھی ہے لیکن اپنی اڑیل بازی کا مظاہرہ کر رہی ہے عوام کے سامنے انگریز نہیں ٹک سکے تو یہ کیا ہیں احتجاج و مظاہروں کے آگے بڑی سے بڑی حکومتیں جھکی ہیں۔

اس طرح یہاں موجود مظاہرین نے آزادی ، انقلاب، نو این آرسی، نو سی اے اے کے نعرے لگائے جب کہ طلبأ آزادی والے اور حوصلہ کن گیت پڑھ رہے تھے اس کے علاوہ شہر بھر کی سماجی و سیاسی شخصیات بھی اس احتجاج میں بلا تفریق پہنچ کر اس احتجاج میں اپنا نام درج کرواتے نظر آئے۔

دہلی کے شاہین باغ میں 15 دسمبر سے ہونے والا مظاہرہ اس وقت ملک میں عوام کے لیے ایک مثال بنا ہوا ہے اسی طرز پر ملک کے مختلف علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

ایک جانب جہاں شہریت ترمیمی قانون کے تعلق سے حکومت سخت رویہ اپنائے ہوئے ہے تو وہیں دوسری جانب عوام اس قانون کے مخالفت میں پیچھے ہٹنے کو بالکل تیار نہیں ہے اور اپنے ارادوں میں پر عزم دکھائی دے رہی ہے۔

اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج اور دھرنے کے پنڈال میں تبدیل ہوچکا ہے وہیں ممبرا میں بھی احتجاجی ریلی، طلبأ کی جانب سے مظاہرے کرنے کے بعد اب بے مدت احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا۔

عوام اس قانون کے مخالفت میں پیچھے ہٹنے کو بالکل تیار نہیں

آج دوپہر 12 بجے سے شروع ہونے والے اس احتجاجی دھرنا میں میک کمپنی کے پاس شام تک خواتین و مرد حضرات کا سیلاب امڈ پڑا جس میں کثیر تعداد میں طالبات بھی شامل ہونے ہوئیں۔

ان طالبات نے کہا کہ ان کے امتحان چل رہے ہیں اور وہ امتحان گاہ سے سیدھے احتجاج گاہ پہنچی ہیں اور دہلی میں شاہین باغ کی خواتین، جے این یو و جامعہ کے طلبہ و طالبات کو دیکھ کر انھیں حوصلہ ملتا ہے آج وہ یہاں ان کی طلبأ کی حمایت میں اور اس قانون کے خلاف پہنچی ہیں اور آئندہ بھی آئیں گی۔

اسی طرح ایک خاتون نے بتایا کہ بچوں کو اسکول بھیج کر وہ فوراً یہاں آگئی ہیں اور گھر کا کام کاج چھوڑ کر آج یہیں بیٹھیں گی اور جب بچوں کا وقت ہوگا اسکول سے آنے کا تب ہی گھر جائیں گی۔

اس طرح یہاں ایک سماجی کارکن اور پنڈال میں خدمات انجام دینے والے شخص نے بتایا کہ اس ملک کو دنیا میں جمہوریت کے نام سے پہچانا جاتا ہے یہاں سب کے لیے یکساں قانون ہے لیکن موجودہ حکومت آئین میں ترمیم کر کے جمہوریت کے چہرہ کو مسخ کر دنیا بھر میں ملک کو بدنام کرنے کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے لیے خوف کا ماحول پیدا کر نا چاہتی ہے جو اس ملک کی عوام کبھی نہیں ہونے دے گی۔


ایک اور احتجاجی نے بتایا کہ ملک بھر میں احتجاج و مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے لیکن حکومت ڈر گئی ہے خوف میں بھی ہے لیکن اپنی اڑیل بازی کا مظاہرہ کر رہی ہے عوام کے سامنے انگریز نہیں ٹک سکے تو یہ کیا ہیں احتجاج و مظاہروں کے آگے بڑی سے بڑی حکومتیں جھکی ہیں۔

اس طرح یہاں موجود مظاہرین نے آزادی ، انقلاب، نو این آرسی، نو سی اے اے کے نعرے لگائے جب کہ طلبأ آزادی والے اور حوصلہ کن گیت پڑھ رہے تھے اس کے علاوہ شہر بھر کی سماجی و سیاسی شخصیات بھی اس احتجاج میں بلا تفریق پہنچ کر اس احتجاج میں اپنا نام درج کرواتے نظر آئے۔

Intro:ممبرا : شاہین باغ کے طرز پر احتجاجی مظاہرہ Body:ممبرا : شاہین باغ کے طرز پر احتجاجی مظاہرہ




مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل مسلم اکثریتی ممبرا میں پیر کو شہریت ترمیمی قانون 2019 اور ای پی آر اور این آر سی کے خلاف کثیر تعداد شہریوں بالکل خواتین اور طالبات نے پرامن احتجاج کیا



دہلی کے شاہین باغ میں 15 دسمبر سے ہونے والا مظاہرہ اس وقت ملک میں احتجاجی مظاہرین کے لئے ایک مثال بنا ہوا ہے اسی طرز پر ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاجی دھرنا دے رہے ہیں.

شہریت ترمیمی قانون کو لیکر حکومت سخت رویہ اپنائے ہوئے ہے. جبکہ عوام اس سیاہ قانون کے مخالفت میں پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں اور اپنے ارادوں میں پر عزم دکھائی دے رہی ہے اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج اور دھرنے کے پنڈال میں تبدیل ہوچکا ہے وہیں ممبرا میں بھی احتجاجی ریلی ، طلباءکا دھرنا دینے کے بعد اب بے مدت احتجاجی دھرنا شروع کیا گیا آج دوپہر 12بجے سے شروع ہونے والے اس احتجاجی دھرنا میں میک کمپنی کے پاس شام تک خواتین و مرد حضرات کا سیلاب امڈ پڑا جس میں کثیر تعداد میں طالبات بھی شامل ہونے والی ان طالبات نے کہاکہ وہ کالج کی اسٹوڈنٹس ہیں انکے امتحان چل رہے ہیں اور وہ امتحان گاہ سے سیدھے احتجاج گاہ پہنچی ہیں اور دہلی میں شاہین باغ کی خواتین ، جے این یو و جامعہ کے طلبہ و طالبات کو دیکھ کر انھیں حوصلہ ملتا ہے آج وہ یہاں انکی طلبہ کی حمایت میں اور ا س سیاہ قانون کے خلاف پہنچی ہیں اور آئندہ بھی آئیں گی اسی طرح ایک خاتون نے بتایا کہ بچوں کو اسکول بھیج کر وہ فوراً یہاں آگئی ہیں اور گھر کا کام کاج چھوڑ کرآج یہیں بیٹھیں گی اور جب بچوں کا وقت ہوگا اسکول سے آنے کا تب ہی گھر جائیں گی۔ اس طرح یہاں ایک سماجی کارکن اور پنڈال میں خدمات انجام دینے والے شخص نے بتایا کہ اس ملک کو دنیا میں جمہوریت کے نام سے پہچانا جاتا ہے یہاں سب کے لئے یکساں قانون ہے لیکن موجودہ حکومت آئین میں ترمیم کر کے جمہوریت کے چہرہ کو مسخ کرنا اور دنیا بھر میں ملک کو بدنام کرنے کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے لئے خوف کا ماحول پیدا کر نا چاہتی ہے جو اس ملک کی عوام کبھی نہیں ہونے دے گی ۔ ایک اور احتجاجی نے بتایا کہ ملک بھر میں احتجاج دھرنے کا سلسلہ جاری ہے حکومت ڈر گئی ہے خوف میں بھی ہے لیکن اپنی اڑیل بازی کا مظاہرہ کر رہی ہے عوام کے سامنے انگریز نہیں ٹک سکے تو یہ کیا ہیں احتجاج و مظاہروں کے آگے بڑی سے بڑی حکومتیں جھک گئی ہیں ۔ اس طرح یہاں موجود مظاہرین آزادی ، انقلاب، نو این آرسی ، نو سی اے اے کے نعرے لگا رہے تھے جب کہ طلبہ آزادی والے اور حوصلہ کن گیت پڑھ رہے تھے اسکے علاوہ شہر بھر کی سماجی و سیاسی شخصیات بھی اس احتجاج میں بلا تفریق پارٹی پہنچ کر احتجاج میں اپنا نام درج کرواتے نظر آئے۔

بائٹ : مظاہرین خاتون

ممبئی سے دانش اعظمی کی رپورٹ Conclusion:ممبرا : شاہین باغ کے طرز پر احتجاجی مظاہرہ
Last Updated : Feb 17, 2020, 7:11 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.