قد کاٹھی سے قوی ہیکل اور دیکھنے میں کسی سرکاری افسر کی طرح نظر آنے والا ملزم کو اس طرح کے کام میں مہارت حاصل تھی۔
ملزم خود کو آئی پی اس افسر بتا کر نہ صرف لوگوں پر رعب جماتا تھا بلکہ ان سے موٹی رقم بھی وصول لیا کرتا تھا۔ لیکن اسی طرح کے ایک معاملے میں وہ ممبئی پولیس کی گرفت میں آپہنچا۔
ملزم نے ممبئی کے مصروف علاقے مرین ڈرائیو میں واقع ایک جوہری دکان کے مالک سے 80 لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا اور یہ کہا کہ ان کے کاروبار میں کچھ خامیاں ہیں اور اگر وہ ملزم کو پیسہ ادا کردے تو وہ قانونی کارروائی سے بچ جائے گا۔
لیکن اس بار یہاں معاملہ پوری طرح سے الٹا ہوگیا کیونکہ جویلری دکان کے مالک نے اس معاملے کی شکایت ممبئی پولیس سے کردی جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ نوٹ بندی کے دوران متاثر جوہری کی دکان پر پہلے ہی ای ڈی کے ذریعے چھاپہ مار کارروائی کی گئی تھی اور ملزم کو اس بات کو پتہ چل گیا جس کے بعد اس نے جوہری کے ساتھ ٹھگی کرنے کا یہ منصوبہ بنایا تھا۔
ملزم پہلے تو اس جوہری دکان پر پہنچا اور وہاں خود کو آئی پی ایس افسر بتاکر دکان مالک سے پہلے پانچ کلو سونے کی مانگ کی اور اس کے ساتھ ہی وہ مزید 70 لاکھ روپئے کا مطالبہ کرنے لگا۔
متاثرہ جوہری نے پیسے کا انتظام کرنے کے لیے ملزم سے وقت مانگا اور جوہری نے اس بات کی شکایت ممبئی پولیس سے کردی۔
چونکہ ملزم نے پیسے لینے کے لیے ممبئی کے معروف ٹرائیڈنٹ ہوٹل میں جوہری کو بلایا جہاں کرائم برانچ نے پہلے سے ہی جال بچا رکھا تھا اور اسے وہیں رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا۔
فلحال کرائم برانچ یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس نے اور کون کون سے لوگوں کے ساتھ یہ واردات انجام دی ہے۔