یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) سے ہدایات موصول ہونے کے بعد تشکیل دی گئی سیل کی ذمہ داری محکمہ فارمیسی کے ڈاکٹر امیت کمار ورما اور ڈاکٹر کے کے مہیشوری کو دی گئی ہے۔
یہ سیل یونیورسٹی اور اس سے وابستہ ڈگری کالجوں کے طلبا و طالبات کے ذہنوں میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے ذہنی دباؤ اور خوف کے خاتمے کے لئے کام کرے گا۔
ایم جے پی روہیلکھنڈ یونیورسٹی کی رجسٹرار کے مطابق اس سیل کا کام طلبا و طالبات کو مشاورت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ذہنی طور پر مضبوط ہو سکیں اور اپنی تعلیم پر توجہ دے سکیں۔
یہ سیل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بچّوں کے اندر تعلیم سے متعلق کسی بھی طریقے کی غلط فہمی نہ ہو۔ تمام طلبا طالبات صحیح سمت میں تعلیم حاصل کریں۔
گزشتہ کچھ دنوں سے اس سیل نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ ابتدائ طور پر کچھ طلبا کی جانب سے بہت سے فون کالز بھی موصول ہوئیں، جنہیں مشورہ دیا گیا ہے۔
طلبا نے اپنے استفسار کو واضح کرنے کے لیئے سوال کیے کہ 'یونیورسٹی میں امتحانات کب مکمل ہوں گے اور اسائنمنٹ سے متعلق سب سے زیادہ دباؤ ہے۔ ہمارے پاس کتابیں نہیں ہیں تو کس طریقہ سے ہم مطالعہ کر سکتے ہیں'۔
سیل کی جانب سے طلبا کو نیٹ پر کچھ سرچ انجنز کے نام بھی بتائے گئے، جس سے طلبا مطالعے کا سارا مواد اپنے موبائل سے ڈاؤن لوڈ کرسکیں اور اس سے مطالعہ کرسکیں۔ ساتھ ہی یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے متعلقہ ٹیچرز سے بھی رابطے میں رہیں۔
یونیورسٹی کے طلبا و طالبات کو ایک ویڈیو بناکر بھیجا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کیوں ضروری ہے۔ لاک ڈاؤن کے قواعد پر عمل کرنا کیوں ضروری ہے۔ آپ بھی لاک ڈاؤن کے قوانین پر عمل کریں۔ آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کی صحت کیسی ہے۔
اُنہیں (طلبا و طالبات کو) یہ بھی بتایا گیا کہ آپ کیسے جسمانی ورزش مراقبہ اور اچھے کھانے اور پینے سے اپنی قوت مدافعت بڑھا سکتے ہیں۔
رجسٹرار ڈاکٹر سُنیتا پانڈے نے بتایا کہ 'سب سے زیادہ فون کالس یونیورسٹی میں امتحانات کے متعلق آئے۔ طلباء کو اس بات کی زیادہ فکر ہے کہ اُنکے نامکمل امتحان کب مکمل ہونگے'۔
ایسے طلبا کو بتایا گیا ہے کہ 'ابھی لاک ڈاؤن چل رہا ہے، لہذا امتحانات کے متعلق تمام اطلاعات اور معلومات کو یونیورسٹی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی جائےگی'۔