ETV Bharat / bharat

ایک تہائی اراکین پارلیمان کے خلاف سنگین مقدمات درج

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریافارمز (اے ڈی آر) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملک کے 83 فیصد اراکین پارلیمان کروڑ پتی ہیں تو وہیں تقریباً 33 فیصد پارلیمان پر فوجداری کے سنگین مقدمات درج ہیں۔

author img

By

Published : Mar 28, 2019, 10:32 PM IST

موجودہ 521 اراکین پارلیمان میں سے 430 پارلیمان کروڑ پتی ہیں جن میں سے 227 بی جے پی سے ہیں، 37 کانگریس سے ہیں، 29 اے آئی اے ڈی ایم سے جبکہ باقی دیگر رہنماوں کا تعلق علاقائی پارٹیوں سے ہے۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریافرمز (اے ڈی آر) کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک میں کم از کم 83 فیصد اراکینپرلیمان کروڑ پتی ہیںتو وہیں تقریبا 33 فیصد پارلیمان پر مقدمات درج ہیں۔


یہ انکشافات انتخابات سے قبل داخل کیے گئے حلف نامے سے ہوا ہے۔ جن 521 پارلیمان کے حلف نامے سے سامنے آیاہے یہ سبھی 2014 کے عام انتخابات میں منتخب ہو کر آئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق 2014 میں جیتنے والے پارلیمان کی اوسط مالیت تقریباً 14.72 کروڑ کی تھی۔ جبکہ 32 پارلیمان نے اپنے اثاثے کو 50 کروڑ سے زائد بتایا ہے وہیں صرف دو پارلیمان نے اپنی کل مالیات 5 لاکھ سے کم بتائیہے۔

دوسری جانب تقریباً 33 فیصد پارلیمان کے خلاف فوجداری کے مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے 106 کے خلاف سنگین نوعیت کے کیسز درج ہیں۔


دس پارلیمان کے خلاف قتل کے مقدمات درج ہیں، جن میں سے چار بی جے پی کے، جبکہ کانگریس، این سی پی، ایل جے پی، آر جے ڈٰی اور سوابھیمانی رکشا پارٹی کے ایک ایک رکن پارلیمان شامل ہیں۔

چودہ اراکین پارلیمان کے خلاف قتل کی سازش کرنے کے مقدمات درج ہیں جن میں سے 8 بی جے پی سے، جبکہ کانگریس ترنمول کانگریس، این سی پی، آر جے ڈی، شیو سینا اور سوابھیمانی رکشا پارٹی کے ایک ایک پارلیمان شامل ہیں۔

چودہ اراکین پرلیمان کے اوپر فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کا الزام ہے جس میں سے 10 بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ تلنگانہ کی سیاسی جماعتیں ٹی آر ایس، ایم آئی ایم اور اسام کی اے آئی یو ڈی ایف کے ایک ایک پارلیمان اور پی ایم کے ایک رکن پارلیمان کا نام بھی شامل ہے۔

موجودہ 521 اراکین پارلیمان میں سے 430 پارلیمان کروڑ پتی ہیں جن میں سے 227 بی جے پی سے ہیں، 37 کانگریس سے ہیں، 29 اے آئی اے ڈی ایم سے جبکہ باقی دیگر رہنماوں کا تعلق علاقائی پارٹیوں سے ہے۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریافرمز (اے ڈی آر) کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک میں کم از کم 83 فیصد اراکینپرلیمان کروڑ پتی ہیںتو وہیں تقریبا 33 فیصد پارلیمان پر مقدمات درج ہیں۔


یہ انکشافات انتخابات سے قبل داخل کیے گئے حلف نامے سے ہوا ہے۔ جن 521 پارلیمان کے حلف نامے سے سامنے آیاہے یہ سبھی 2014 کے عام انتخابات میں منتخب ہو کر آئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق 2014 میں جیتنے والے پارلیمان کی اوسط مالیت تقریباً 14.72 کروڑ کی تھی۔ جبکہ 32 پارلیمان نے اپنے اثاثے کو 50 کروڑ سے زائد بتایا ہے وہیں صرف دو پارلیمان نے اپنی کل مالیات 5 لاکھ سے کم بتائیہے۔

دوسری جانب تقریباً 33 فیصد پارلیمان کے خلاف فوجداری کے مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے 106 کے خلاف سنگین نوعیت کے کیسز درج ہیں۔


دس پارلیمان کے خلاف قتل کے مقدمات درج ہیں، جن میں سے چار بی جے پی کے، جبکہ کانگریس، این سی پی، ایل جے پی، آر جے ڈٰی اور سوابھیمانی رکشا پارٹی کے ایک ایک رکن پارلیمان شامل ہیں۔

چودہ اراکین پارلیمان کے خلاف قتل کی سازش کرنے کے مقدمات درج ہیں جن میں سے 8 بی جے پی سے، جبکہ کانگریس ترنمول کانگریس، این سی پی، آر جے ڈی، شیو سینا اور سوابھیمانی رکشا پارٹی کے ایک ایک پارلیمان شامل ہیں۔

چودہ اراکین پرلیمان کے اوپر فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کا الزام ہے جس میں سے 10 بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ تلنگانہ کی سیاسی جماعتیں ٹی آر ایس، ایم آئی ایم اور اسام کی اے آئی یو ڈی ایف کے ایک ایک پارلیمان اور پی ایم کے ایک رکن پارلیمان کا نام بھی شامل ہے۔

Intro:Body:

News


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.