تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں مدینہ ایجوکیشن سوسائٹی ایٹریم نامپلی میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ 2019-2020 کے بجٹ میں اقلیتوں کے لیے 1344 کروڑ روپے مختص کیے گئے جبکہ مرکزی حکومت نے سال 2020-21 کے بجٹ میں ملک کی 30 کروڑ اقلیتوں کے لیے صرف 6452.65 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش کے دور حکومت میں اقلیتوں کے لئے صرف 12 اقامتی اسکول موجود تھے۔ ان میں صرف 1820 طلبا تعلیم حاصل کیا کرتے تھے۔ وہیں، تلنگانہ کے قیام کے بعد ریاست بھر میں 204 مینارٹی ریسیڈنشیل اسکولز اور 80 جونیئر کالجز قائم کئے گئے ہیں۔ ان تعلیمی اداروں میں 90 ہزار سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں۔
رواں برس متعدد طلبہ کو ریاست کے مشہور و معروف انجینئرنگ اور میڈیکل کالجز میں فری سیٹ پر داخلہ حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غریب بچوں کو بیرونی ممالک میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے روانہ کیا جار ہے۔ انہیں 20 لاکھ روپیے نان ریفنڈبل فنڈ کے طور پر اسکالرشپ دی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے ائمہ کو ماہانہ پانچ ہزار روپے اعزازی مشاہرہ بھی دیا جا رہا ہے، حکومت نے مکہ مسجد کی تزئین نو کے لئے 8 کروڑ روپے اور جامعہ نظامیہ آڈیٹوریم کی تعمیر کے لئے 14 کروڑ 65 لاکھ روپے جاری کیے ہیں۔