ڈونلڈ ٹرمپ کے دو روزہ بھارت کے دورہ کے دوران دونوں ممالک کے مابین سلامتی، دفاع، توانائی، ٹیکنالوجی اور کاوربار سمیت کئی امور پر بات چیت ہوئی۔
خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے بتایا کہ 'دونوں رہنماؤں نے پیر اور منگل کو مختلف مواقع پر کل ملا کر تقریباً پانچ گھنٹے بات چیت کی۔ اس میں آج صبح حیدرآباد ہاوس میں ہوئی تفصیلی بات چیت بھی شامل ہے۔ خاص طورپرسلامتی و دفاع، توانائی، ٹیکنالوجی اور کاروبار، لوگوں کے درمیان آپسی رابطہ، عالمی امور اور کچھ علاقائی امور پر بات چیت ہوئی۔'
بھارت نے امریکہ کے سامنے پاکستان کی اعانت یافتہ شدت پسندی اور ایچ ون بی ویزا کا معاملہ بھی اٹھایا۔
کاروبار کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ 'دونوں ممالک میں ایک خاص سطح پر اتفاق رائے ہوئی ہے لیکن ابھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔'
انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی کاروبار سے وابستہ دستاویزات کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔