مرکزی حکومت نے نئی اسکیم کو متعارف کرانے سے منع کر دیا ہے، وزارت خزانہ نے آئندہ نو ماہ تک یا مارچ 2021 تک مختلف وزارتوں اور محکموں کے ذریعے منظور شدہ نئی اسکیموں کی شروعت پر روک لگا دیا ہے، یہ پابندیاں ان اسکیموں پر ہیں جو منظور شدہ یا درجہ بند کیٹیگری میں ہیں، یہ حکم ان اسکیموں پر بھی لاگو ہوگا جن کے لئے وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات نے اصولی منظوری دے دی ہے۔
تاہم 'آتما نربھر بھارت' اور 'وزیر اعظم غریب کلیان یوجنا' پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، حکومت کے جاری کردہ حکم میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مختلف وزارتیں نئی اسکیمیں شروع نہیں کریں۔
وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات کے شعبے نے 4 جون کو جاری کردہ ایک آرڈر میں کہا 'کورونا کی وبا کے تناظر میں عوامی مالی وسائل پر بے مثال مطالبہ کیا جارہا ہے اور بدلتی ترجیحات کے ساتھ وسائل کو انصاف کے ساتھ استعمال کرنے کی ضرورت ہے'۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے 'مالی سال 2020-21 میں پہلے سے منظور شدہ یا منظور شدہ نئی اسکیموں کا تعارف جس میں قائمہ خزانہ کمیٹی کی تجاویز (500 کروڑ سے زائد منصوبے) بھی شامل ہیں ایک سال کے لئے معطل رہیں گی'۔
وزارت خزانہ نے یہ اہم فیصلہ کورونا بحران کی وجہ سے لیا ہے ، کیوں کہ حکومت کو کم آمدنی مل رہی ہے۔ اکاؤنٹ کے کنٹرولر کے پاس دستیاب رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اپریل 2020 کے دوران آمدنی 27،548 کروڑ روپے تھی جو بجٹ کے تخمینے کا 1.2 فیصد تھا، جبکہ حکومت نے 3.07 لاکھ کروڑ خرچ کیا جو بجٹ کے تخمینے کا 10 فیصد تھا۔