اقلیتی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اقلیتی یونیورسٹی بنانے کا کوئی پرپوزل ابھی تک زیرغور نہیں ہے۔ حالانکہ کچھ دنوں قبل ہی راجستھان کے الور میں عالمی سطح کی اقلیتی یونیورسٹی کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اس اعلان کے بعد اقلیتی وزیر مختار عباس نقوی نے خوب واہ واہ لوٹی تھی۔
حالانکہ قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات کے ذریعہ فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 9 اقلیتی یونیورسٹیاں چل رہی ہیں جس میں تین ڈیمڈ یونیورسٹی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کے ذریعے متعلقہ وزارتوں کو اقلیت یونیورسٹیوں کے اعدادوشمار سے واقف کرا دیا گیا ہے اس کے باوجود اقلیتی وزارت نے پارلیمنٹ میں کوئی جواب نہیں