پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ' سنہ 2016 میں شروع کی گئی ہائیڈروکاربن ایکسپلوریشن اور لائسنسنگ پالیسی کے دائرے کے تحت او اے ایل پی نیلامی راونڈس کی کامیابی کو اجاگر کیا گیا'۔
پردھان نے کہا کہ 'گذشتہ ڈھائی سال کے عرصے میں حکومت نے قدرتی گیس کی تلاش اور پیداوارکے لئے 1.4لاکھ مربع کلومیٹررقبے میں کامیاب نیلامی کی ہے'۔
آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن (اواین جی سی) کو اواے ایل پی ۔چار کے تحت جن سات بلاکس دیئے گئے ہیں ان میں تیل اور تیل کے مساوی گیس کی لگ بھگ 33 ارب بی بی ایل ایس کی گنجائش ہے ۔
ہائیڈروکاربن سیکٹرمیں اصلاحا ت کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے پردھان نے کہاکہ 'ہم نے اپنی توجہ ریونیو سے ہٹاکر زیادہ سے زیادہ پیداوار پر مرکوز کی ہے اور ہم نے مسلسل اصلاحات کا راستہ اپنایا ہے' ۔
انھو ں نے کہاکہ حالیہ وقت میں کھوج اورتلاش کی سرگرمیوں میں ٹکنالوجی کو شامل کیاگیا ہے جس سے زبردست ترقی ہوئی ہے ۔ ہماری تیل اور گیس کی کمپنیاں پیداوار اور شرح نمو کو بڑھانے کے لئے نئی تکنالوجیاں اپنارہی ہیں'۔
شعبے میں سرمایہ کاری کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہاکہ 'ٓنے والے برسوں میں توانائی کے سیکٹرمیں زبردست سرمایہ کاری دیکھنے کو ملے گی ۔ حکومت نے 2019سے 2025تک کے لئے قومی بنیادی ڈھانچے کی پائپ لائن پرٹاسک فورس رپورٹ حال ہی میں جاری کردی ہے جس میں 102لاکھ کروڑروپے کی سرمایہ کاری کے لئے ایک خاکہ وضع کیاگیاہے ۔
مزید پڑھیں: سال کے ابتدا ہی میں گیس سلنڈر کی قیمت میں بےتحاشہ اضافہ
پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل وزارت کے ذرائع کے مطابق 'ہائیڈروکاربن ایکسپلوریشن اورلائسنسنگ پالیسی انڈین ایکسپلوریشن اور پروڈکشن سیکٹرمیں کاروبارکو اورزیادہ آسان بنانے کی سمت ایک بڑاقدم ہے'۔