مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ملازمین کو ان کے کام کے بدلے کم از کم تنخواہ دینا ضروری ہے۔ اور جن کمپنیوں کے خلاف اس سلسلہ میں شکایات آئیں گی، ان کی جانچ کرائی جائے گی اور قانون پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مرکزی وزیر جتندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت نے 2017 میں کم از کم تنخواہ میں ترمیم کر کے اسے 40 فیصد بڑھایا ہے۔ اس کے لیے قانون بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین کے مفادات کے لیے حکومت پرعزم ہے۔ اسی عزم پر عمل کرتے ہوئے گذشتہ برس حکومت نے پی ایف میں اپنا حصہ 12 فیصد کر دیا تھا۔
کم از کم تنخواہ 18 ہزار روپے سے بڑھاكر 24 ہزار روپے کیا گیا ہے۔ کارکنوں کی سہولت کے لئے ایک پورٹل بھی ہے جس پر شکایتیں درج کی جا سکتی ہے۔
اسی طرح سے زچگی دور کے لیے تعطیل کی مدت 24 ماہ کی گئی ہے۔