فوج کے مطابق 12 عہدیداروں میں سے سات فوج میں موجود ہیں جبکہ 5 افراد سبکدوش ہوچکے ہیں اور تین افراد ان کی مدد گار ہیں ۔ ملٹری کونسل کے ترجمان ابراہیم نے یہ بات بتائی۔
ابراہیم نے مزید بتایا کہ ابھی اور گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔ جس میں بغاوت کو ترتیب دینے والے بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ باغیوں نے فوج اور اپوزیشن کے درمیان معاہدہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔
واضح رہے کہ پچھلے ہفتے فوج اور احتجاجیوں کے درمیان ایک مشترکہ فوجی اور سیویلین حکومت کے قیام پر اتفاق رائے ہوگیا تھا جس کی مدت تین برس ہونی تھی۔
اس معاہدہ کے تحت فوج اور حزب اختلاف دار الحکومت قرطوم میں جمہوریت کی حمایت میں 3 جون سے شروع ہوئے احتجاج میں ہلاک 113 افراد کی ہلاکت کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کریں گے۔
سوڈان میں عوامی احتجاج پہلے صدر عمر البشیر اور اس کے بعد فوجی کونسل کے خلاف کیا گیا۔ ٹی ایم سی اس وقت قائم کی گئی جبہ فوج نے صدر عمر البشیر کو 11 اپریل کو بغاوت کے ذریعہ برطرف کردیا جبکہ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اقتدار کو عوامی جمہوریت کی طرف منتقل کیا جائے ۔