ریاست اترپردیش کے تاریخی شہرلکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں چل رہے احتجاج میں مشہورعالم دین اور لکھنؤ عید گاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔
خاتون مظاہرین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مولانا خالد رشید فرنگی نے کہا ہے کہ 'شہریت (ترمیمی) قانون 2019 (سی اے اے) کو حکومت فوراً واپس لے کیونکہ یہ آئین کے خلاف ہے'۔
میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مولانا خالد رشید فرنگی نے کہا کہ 'اس قانون کی وجہ سے بھارت کی عالمی سطح پر بدنامی ہو رہی۔ لہٰذا بھارتی حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ملک بھر میں خواتین اس قانون کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں لیکن سرکار نے ابھی تک کوئی قدم نہیں اٹھایا، جو افسوسناک بات ہے'۔
مزید پڑھیں: احتجاج ہمارا آئینی حق: مولانا خالد رشید فرنگی
بتادیں کہ جمعہ نماز کے بعد شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق نے گھنٹہ گھر پہنچ کر خواتین کے حق میں بات کہی تھی، جس کے بعد سے ہی دوسرے علماء بھی اب دھرنے کی جگہ جاکر حمایت کر رہیں ہیں، جو پہلے دوری بنائے ہوئے تھے۔