بتایا جا رہا ہے کہ طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں پرساد کالج کی عارضی جیل سے ضلع اسپتال منتقل کیا گیا جہاں رات قریب 2 بجے اس کی حالت اچانک خراب ہوگئی۔
جونپور کے پرساد آئی ٹی آئی کالج کو عارضی جیل کے طور پر انتظامیہ نے بنایا تھا اس جیل میں جماعت کے اراکین کو رکھا گیا تھا بنگلہ دیئش سے آئے جماعت کے اراکین کو گھر میں پناہ دینے کے الزام میں نسیم احمد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا اس پر مقدمہ درج کرنے کے بعد انہیں بھی اسی عارضی جیل میں بھی بند رکھا گیا تھا، جہاں آج ان کی موت ہو گئی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ نسیم احمد ہاٹ کے مریض تھے پولیس اور انتظامیہ کو اس بات کا علم تھا اس کے باوجوپولیس کی کوتاہی کی بات کہی جا رہی ہے، کچھ دن قبل بھی انہیں ہاٹ اٹیک ہوا تھا تب بھی وہ اسی عارضی جیل میں بند تھے۔
ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ عارضی جیل میں رکھے گئے نسیم احمد کی موت طبیعت خراب ہونے سے ہوئی ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل بھی ان کی طبیعت خراب ہو چکی تھی جس کے بعد انہیں بنارس منتقل کیا گیا تھا مجسٹریٹ کے مطابق ان پر متعدد دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔