مسلم پرنسل لاء بورڈ، جمعیتہ علماء ہند اور دیگر ملی تنظیموں کی جانب سے نمازوں کو مساجد میں نہیں بلکہ گھروں میں ادا کرنے کی اپیل کی گئی۔
ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی شناخت مساجد و میناروں کے شہر کی ہے۔ جنتا کرفیو کے بعد سے ہی جمعہ کے موقع پر شہر کی زیادہ تر مساجد میں تالے لگے نظر آئے۔ مساجد کے باہر بورڈ پر صاف طور پر لکھا گیا کہ نمازوں کا اہتمام مصلیان اپنے گھروں میں ہی کریں۔
آج بروز جمعہ 27 مارچ 2020 کو نماز جمعہ مساجد میں صرف امام،مؤذن اور خادمین مسجد نے ہی ادا کی۔
شہر کے مرکزی علاقہ کی سب سے بڑی معروف جامعہ مسجد کا دروازہ بند نظر آیا اور باہر مسجد بند کا بورڈ لگا ہوا تھا۔
مسجد سے متصل یہاں ایک مندر بھی واقع ہے اور مندر کے گیٹ پر بھی تالا لگا نظر آیا۔ اس علاقے میں پولس کا سخت بندوسبت بھی دیکھا گیا۔
اسی طرح سے مالیگاؤں شہر کی جامعہ مسجد، اہلحدیث مسجد، حسینی مسجد، نورانی مسجد، قصاب باڑہ مسجد، سمکسیر مسجد، مصطفی مسجد اور دیگر سینکڑوں مساجد کے دروازے بند نظر آئے۔
نیز حمیدیہ مسجد بڑا قبرستان میں معمول کے مطابق بہت کم لوگ نظر آئے۔
سمکسیر کی مسجد کے امام و خطیب حافظ عمران شمس الضحی اور حمیدیہ مسجد قبرستان کے امام و خطیب مولانا عبدالباری قاسمی نے عوام سے اپنے اپنے گھروں میں رہنے کی اپیل کی۔