ETV Bharat / bharat

جموں و کشمیر : سرکاری اسکولوں میں 'میک اپ سبجکٹ' متعارف

جموں و کشمیر کے دو مختلف سرکاری اسکولز میں 'میک اپ سبجیکٹ' کی شروعات ہوچکی ہیں اور دیگر تمام اسکولز میں یہ مضمون اگلے تعلیمی برس سے مستقل ایک سبجکٹ کی حیثیت سے شروع کیا جائے گا۔

جموں و کشمیر : سرکاری اسکولوں میں 'میک اپ سبجکٹ' متعارف
author img

By

Published : Oct 17, 2019, 6:23 PM IST

جموں و کشمیر میں محکمہ تعلیم نے سماگرہ سکشا ابھیان کے تحت 'بیوٹی اینڈ ویل نس' کے نام سے ایک مضمون متعارف کیا ہے جو کہ فی الحال چند ہی سرکاری اسکولز میں پڑھایا جاتا ہے۔

طالبہ دوران کلاس بیوٹی ویل نیس  میں مصروف
طالبہ دوران کلاس بیوٹی ویل نیس میں مصروف

جن اسکولز میں یہ مضمون متعارف کیا گیا ہے، ان میں پرگوال ہائر سیکینڈری اسکول بھی شامل ہے جو پاکستان کی سرحد سے محض ایک کلومیٹر دور واقع ہیں۔

ویڈیو : سرکاری اسکولوں میں 'میک اپ سبجکٹ' متعارف

گرلز ہائر سیکینڈری اسکول پرگوال کی طالبات اس مضمون کو پڑھنے اور سیکھنے میں بہت زیادہ دلچسپی دکھا رہی ہیں، وہی گاؤں کی خواتین بھی اب ان طالبات سے میک اپ اور مہندی لگانے کے بارے میں جانکاری حاصل کررہی ہیں۔

بیوٹی ویل نیس مضمون پڑھانے والی ٹیچر نرگس حفیظہ طالبات کو بتاتے ہوئے
بیوٹی ویل نیس مضمون پڑھانے والی ٹیچر نرگس حفیظہ طالبات کو بتاتے ہوئے

ایک مقامی خاتون نیشا کماری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اس سبجکٹ سے ہمارے بچوں کو بہت فائدہ ہو رہا ہے۔ ہماری لڑکیوں کو شادیوں میں دلہن کو تیار کرنے میں مدد ملے گی اور ہم نے آج تک اس بارے میں سنا بھی نہیں تھا'۔

یہ مضمون اگلے تعلیمی برس سے مستقل ایک سبجکٹ کی حیثیت سے شروع کیا جائے گا
یہ مضمون اگلے تعلیمی برس سے مستقل ایک سبجکٹ کی حیثیت سے شروع کیا جائے گا

طالبات اس مضمون کو پڑھنے کے لیے کافی پرجوش نظر آ رہی ہیں۔

مزید پڑھیں : پونچھ: رہبر تعلیم ٹیچرز 8 ماہ سے تنخواہ سے محروم

گیارویں کلاس کی ایک طالبہ دکشا کا کہنا ہے کہ ' جب سے ہمارے اسکول میں یہ سبجکٹ شروع کیا گیا ہے اس سے ہمیں کافی فائدہ مل رہا ہے۔ ہم نے آج تک اس کے بارے میں نہیں سنا تھا۔ اب گاؤں دیہات سے عورتیں بھی اسے سیکھنے کے لیے بیقرار ہو رہی ہیں۔ اب ہم بارہویں جماعت پاس کر کے سیلون کھول سکتے ہیں جس سے ہمیں روزگار بھی ملے گا '۔

بیوٹی ویل نیس  سبجیکٹ کے تحت طالبات مہدی ڈالتے ہوئے
بیوٹی ویل نیس سبجیکٹ کے تحت طالبات مہدی ڈالتے ہوئے

بیوٹی ویل نیس مضمون پڑھانے والی ٹیچر نرگس حفیظہ کا کہنا ہے کہ 'سرکار کو چاہیے کہ وہ اب اس سبجکٹ کو تمام اسکولز میں لازمی طور پر پڑھانا شروع کردے'۔

جموں و کشمیر میں محکمہ تعلیم نے سماگرہ سکشا ابھیان کے تحت 'بیوٹی اینڈ ویل نس' کے نام سے ایک مضمون متعارف کیا ہے جو کہ فی الحال چند ہی سرکاری اسکولز میں پڑھایا جاتا ہے۔

طالبہ دوران کلاس بیوٹی ویل نیس  میں مصروف
طالبہ دوران کلاس بیوٹی ویل نیس میں مصروف

جن اسکولز میں یہ مضمون متعارف کیا گیا ہے، ان میں پرگوال ہائر سیکینڈری اسکول بھی شامل ہے جو پاکستان کی سرحد سے محض ایک کلومیٹر دور واقع ہیں۔

ویڈیو : سرکاری اسکولوں میں 'میک اپ سبجکٹ' متعارف

گرلز ہائر سیکینڈری اسکول پرگوال کی طالبات اس مضمون کو پڑھنے اور سیکھنے میں بہت زیادہ دلچسپی دکھا رہی ہیں، وہی گاؤں کی خواتین بھی اب ان طالبات سے میک اپ اور مہندی لگانے کے بارے میں جانکاری حاصل کررہی ہیں۔

بیوٹی ویل نیس مضمون پڑھانے والی ٹیچر نرگس حفیظہ طالبات کو بتاتے ہوئے
بیوٹی ویل نیس مضمون پڑھانے والی ٹیچر نرگس حفیظہ طالبات کو بتاتے ہوئے

ایک مقامی خاتون نیشا کماری نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اس سبجکٹ سے ہمارے بچوں کو بہت فائدہ ہو رہا ہے۔ ہماری لڑکیوں کو شادیوں میں دلہن کو تیار کرنے میں مدد ملے گی اور ہم نے آج تک اس بارے میں سنا بھی نہیں تھا'۔

یہ مضمون اگلے تعلیمی برس سے مستقل ایک سبجکٹ کی حیثیت سے شروع کیا جائے گا
یہ مضمون اگلے تعلیمی برس سے مستقل ایک سبجکٹ کی حیثیت سے شروع کیا جائے گا

طالبات اس مضمون کو پڑھنے کے لیے کافی پرجوش نظر آ رہی ہیں۔

مزید پڑھیں : پونچھ: رہبر تعلیم ٹیچرز 8 ماہ سے تنخواہ سے محروم

گیارویں کلاس کی ایک طالبہ دکشا کا کہنا ہے کہ ' جب سے ہمارے اسکول میں یہ سبجکٹ شروع کیا گیا ہے اس سے ہمیں کافی فائدہ مل رہا ہے۔ ہم نے آج تک اس کے بارے میں نہیں سنا تھا۔ اب گاؤں دیہات سے عورتیں بھی اسے سیکھنے کے لیے بیقرار ہو رہی ہیں۔ اب ہم بارہویں جماعت پاس کر کے سیلون کھول سکتے ہیں جس سے ہمیں روزگار بھی ملے گا '۔

بیوٹی ویل نیس  سبجیکٹ کے تحت طالبات مہدی ڈالتے ہوئے
بیوٹی ویل نیس سبجیکٹ کے تحت طالبات مہدی ڈالتے ہوئے

بیوٹی ویل نیس مضمون پڑھانے والی ٹیچر نرگس حفیظہ کا کہنا ہے کہ 'سرکار کو چاہیے کہ وہ اب اس سبجکٹ کو تمام اسکولز میں لازمی طور پر پڑھانا شروع کردے'۔

Intro:اب ریاست کے سرکاری اسکولوں میں میک آپ سبجکتمٹ متعارف کیا جاے گا شروعات ہوچکی ہیں ۔


ریاست جموں کشمیر میں محکمہ تعلیم نے سماگراہ سکسا ابھیان کے تحت ریاست میں  'بیوٹی اور ویل نس' کے نام سے ایک سبجکٹ متعارف کیا ہیں جو کہ فلحال چند ہی  سرکاری اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہیں جس میں پرگوال ہائر سیکینڈری اسکول بھی شامل ہیں جو محض ایک کلومیٹر  پاکستان سے منسلک سرحد پر واقع ہیں ۔ دیہاتی علاقے پر گوال میں بیشتر لوگوں کو بیٹی سیلون کے بارے میں جانکاری نہیں تھا ۔ گرلز ہائر سیکینڈری اسکول پرگوال کے طالبات اس مضامین کو پڑھنے اور سیکھنے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں  وہی گاؤں کی خواتین بھی اب ان طالبات سے میک اپ اور مہندی لگانے کے بارے میں جانکاری حاصل کرتے ہیں 

ایک مقامی عورت نیشا کماری نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سبجکٹ سے ہمارے بچوں کو بہت فائدہ ہیں ہماری لڑکیاں اب دلہن کو تیار کرنے میں مدد ملے گا اور ہم نے آج تک اس بارے میں سنا بھی نہیں تھا ۔


وہی طالب علم بھی اس سبجکٹ کو پڑھنے کے لیئے کافی خوش ہیں گیارویں کلاس کی ایک  طالبہ دکسا کا کہنا تھا جب سے ہمارے اسکول میں یہ سبجکٹ آیا ہیں ہم نے آج تک اس کے بارے میں نہیں سنا ہیں اب گاؤں دیہات سے عورتیں ہیں آتی ہیں اب ہم بارویں جماعت پاس کرے کے بیٹو سیلون کھول سکتے ہیں جسے ہمیں روزگار ملے گا  ۔


بیوٹی ویل نیس پڑھانے والی نرگس حفیضا کا کہنا تھا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ اب اس سبجکٹ کو تمام اسکولوں میں پڈھانا شروع کرے ۔




Body:اب ریاست کے سرکاری اسکولوں میں میک آپ سبجکتمٹ متعارف کیا جاے گا شروعات ہوچکی ہیں ۔


ریاست جموں کشمیر میں محکمہ تعلیم نے سماگراہ سکسا ابھیان کے تحت ریاست میں  'بیوٹی اور ویل نس' کے نام سے ایک سبجکٹ متعارف کیا ہیں جو کہ فلحال چند ہی  سرکاری اسکولوں میں پڑھایا جاتا ہیں جس میں پرگوال ہائر سیکینڈری اسکول بھی شامل ہیں جو محض ایک کلومیٹر  پاکستان سے منسلک سرحد پر واقع ہیں ۔ دیہاتی علاقے پر گوال میں بیشتر لوگوں کو بیٹی سیلون کے بارے میں جانکاری نہیں تھا ۔ گرلز ہائر سیکینڈری اسکول پرگوال کے طالبات اس مضامین کو پڑھنے اور سیکھنے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں  وہی گاؤں کی خواتین بھی اب ان طالبات سے میک اپ اور مہندی لگانے کے بارے میں جانکاری حاصل کرتے ہیں 

ایک مقامی عورت نیشا کماری نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سبجکٹ سے ہمارے بچوں کو بہت فائدہ ہیں ہماری لڑکیاں اب دلہن کو تیار کرنے میں مدد ملے گا اور ہم نے آج تک اس بارے میں سنا بھی نہیں تھا ۔


وہی طالب علم بھی اس سبجکٹ کو پڑھنے کے لیئے کافی خوش ہیں گیارویں کلاس کی ایک  طالبہ دکسا کا کہنا تھا جب سے ہمارے اسکول میں یہ سبجکٹ آیا ہیں ہم نے آج تک اس کے بارے میں نہیں سنا ہیں اب گاؤں دیہات سے عورتیں ہیں آتی ہیں اب ہم بارویں جماعت پاس کرے کے بیٹو سیلون کھول سکتے ہیں جسے ہمیں روزگار ملے گا  ۔


بیوٹی ویل نیس پڑھانے والی نرگس حفیضا کا کہنا تھا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ اب اس سبجکٹ کو تمام اسکولوں میں پڈھانا شروع کرے ۔




Conclusion:please find the visuals and required bytes from watsapp group ... beauty wellness...
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.