تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کو کہا کہ ستمبر میں حزب اللہ پر پیجر حملوں کی منظوری انہوں نے ہی دی تھی۔ اس حملے میں تقریباً 40 افراد ہلاک اور 3000 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان اومر دوستری نے اے ایف پی کو بتایا کہ نیتن یاہو نے اتوار کو تصدیق کی کہ انہوں نے لبنان میں پیجر آپریشن کو گرین لائٹ دی۔ لبنان پر اسرائیلی حملوں کی شروعات سے قبل ہوئے پیجر حملے کے بارے میں نیتن یاہو کا پہلا عوامی قبولنامہ بیروت کی جانب سے ان حملوں پر اقوام متحدہ میں تل ابیب کے خلاف شکایت درج کرنے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔
حملوں کے لیے اسرائیل کو قصوروار ٹھہرایا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سال ستمبر میں، حزب اللہ کے اراکین کی جانب سے استعمال کیے جانے والے پیجرز اور واکی ٹاکیز میں ریموٹ دھماکوں کے لیے اسرائیل کو بڑے پیمانے پر ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا، جس نے ابھی تک اس میں ملوث ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔ ایسا پہلی بار ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اسرائیل کے خلاف باقاعدہ شکایت
لبنان کے وزیر محنت مصطفیٰ بیرام اور دیگر حکام نے اے پی کو بتایا کہ انہوں نے جنیوا کا سفر کیا اور منگل کو بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن میں اسرائیل کے خلاف باقاعدہ شکایت درج کرائی۔ یہ اقوام متحدہ کی ایک بہت بڑی ایجنسی ہے جو حکومتوں، کاروباری اداروں اور کارکنوں کو ایک ساتھ لاتی ہے۔
'یہ بہت خطرناک نظیر ہوگی'
لبنانی وزیر نے کہا کہ "جنگ اور تصادم کا یہ طریقہ ان لوگوں کے لیے راستہ کھول سکتا ہے جو بین الاقوامی انسانی قانون سے بچ رہے ہیں اور جنگ کا یہ طریقہ اپنا رہے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ "اگر اس کی مذمت نہ کی گئی تو یہ ایک بہت خطرناک نظیر قائم کرے گا۔ ہم ایک ایسی صورت حال میں ہیں جہاں عام چیزیں یعنی روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی اشیاء خطرناک اور جان لیوا بن جاتی ہیں۔"