ETV Bharat / bharat

مدرسہ ٹیچرز معاشی بحران سے دوچار - وشن مستقبل کی امید

تعلیم یافتہ معاشرے کا سب سے بڑا ہیرو ایک ٹیچر ہوتا ہے۔ اُس کی ہی کاوشوں کے سبب معاشرے میں تعلیم کا چراغ روشن ہوتا ہے۔

مدرسہ ٹیچرز معاشی بحران سے دوچار
مدرسہ ٹیچرز معاشی بحران سے دوچار
author img

By

Published : Aug 18, 2020, 7:49 PM IST

لیکن جب ٹیچر کو اُس کی محنت کا واجب معاوضہ نہ ملے تو پھر ایک روشن مستقبل کی امید کرنا بے ایمانی ہے۔ 'مدرسہ جدید ٹیچرز' کے ساتھ ایسا ہی ہو رہا ہے۔ تمام ریاستوں اور ضلعوں کی طرز پر بریلی کے 'مدرسہ جدید ٹیچرز' کو بھی گزشتہ 50 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔

مدرسہ ٹیچرز معاشی بحران سے دوچار

جبکہ ان ٹیچرز کے ہی سبب تمام اداروں میں علم کی شمع کا چراغ روشن ہے۔ حکومتوں نے ان کی اہلیت پر سوال کھڑا کرتے ہوئے تمام پیچیدگیاں پیدا کرنے کی کوشش کی ہیں اور اسی وجہ سے تمام 'مدرسہ جدید ٹیچرس' کی تنخواہ روک دی ہے۔

ظاہر ہے اپنی کنبہ کی پرورش کے لیے ان ٹیچرز کے سامنے سب سے بڑا سوال دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا ہے۔ لہذا مدرسہ میں درس و تدریس کی ذمہ داری ادا کرنے والے ٹیچرز مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب حسرت بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔

مدرسہ جدید ٹیچرز کو تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے تمام مدرسہ ٹیچرز کے سامنے اپنی کنبہ کی پرورش کا بحران ہے۔ وہ روزانہ مدرسے میں درس دےکر حاضری لگاتےہیں۔ جس کی اُنہیں تنخواہ نہیں ملتی ہے اور اپنے کنبہ کی پرورش کے لیے کوئی دوسرا کام بھی نہیں کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

بھارت رتن استاد بسم اللہ خان کا مکان گھریلو تنازعات کا شکار

کئی مرتبہ ان تمام ٹیچرس نے ضلع کلیکٹریٹ اور رہنماؤں کے سامنے اپنے مطالبات کے متعلق احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ہے، لیکن اب تک ان کے مسائل پر کہیں سماعت نہیں ہوئی۔ بریلی میں تقریباً چار سو سے زائد مدارس ہیں اور فی مدرسہ میں دو یا تین 'مدرسہ جدید ٹیچرز' یہاں مامور ہیں۔ ایک تخمینہ کے مطابق ضلع بریلی میں ان کی کل تعداد ایک ہزار سے بھی زائد ہے۔ یہ ٹیچر روزانہ اپنے گھر سے مدرسے جاتے ہیں، لیکن اس کے عوض میں ملنے والی تنخواہ گزشتہ 50 ماہ سے انہیں نہیں ملی ہے اور آئندہ کب ملےگی، اسکا اندازہ بھی کسی کو نہیں۔

لیکن جب ٹیچر کو اُس کی محنت کا واجب معاوضہ نہ ملے تو پھر ایک روشن مستقبل کی امید کرنا بے ایمانی ہے۔ 'مدرسہ جدید ٹیچرز' کے ساتھ ایسا ہی ہو رہا ہے۔ تمام ریاستوں اور ضلعوں کی طرز پر بریلی کے 'مدرسہ جدید ٹیچرز' کو بھی گزشتہ 50 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔

مدرسہ ٹیچرز معاشی بحران سے دوچار

جبکہ ان ٹیچرز کے ہی سبب تمام اداروں میں علم کی شمع کا چراغ روشن ہے۔ حکومتوں نے ان کی اہلیت پر سوال کھڑا کرتے ہوئے تمام پیچیدگیاں پیدا کرنے کی کوشش کی ہیں اور اسی وجہ سے تمام 'مدرسہ جدید ٹیچرس' کی تنخواہ روک دی ہے۔

ظاہر ہے اپنی کنبہ کی پرورش کے لیے ان ٹیچرز کے سامنے سب سے بڑا سوال دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا ہے۔ لہذا مدرسہ میں درس و تدریس کی ذمہ داری ادا کرنے والے ٹیچرز مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب حسرت بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔

مدرسہ جدید ٹیچرز کو تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے تمام مدرسہ ٹیچرز کے سامنے اپنی کنبہ کی پرورش کا بحران ہے۔ وہ روزانہ مدرسے میں درس دےکر حاضری لگاتےہیں۔ جس کی اُنہیں تنخواہ نہیں ملتی ہے اور اپنے کنبہ کی پرورش کے لیے کوئی دوسرا کام بھی نہیں کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

بھارت رتن استاد بسم اللہ خان کا مکان گھریلو تنازعات کا شکار

کئی مرتبہ ان تمام ٹیچرس نے ضلع کلیکٹریٹ اور رہنماؤں کے سامنے اپنے مطالبات کے متعلق احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ہے، لیکن اب تک ان کے مسائل پر کہیں سماعت نہیں ہوئی۔ بریلی میں تقریباً چار سو سے زائد مدارس ہیں اور فی مدرسہ میں دو یا تین 'مدرسہ جدید ٹیچرز' یہاں مامور ہیں۔ ایک تخمینہ کے مطابق ضلع بریلی میں ان کی کل تعداد ایک ہزار سے بھی زائد ہے۔ یہ ٹیچر روزانہ اپنے گھر سے مدرسے جاتے ہیں، لیکن اس کے عوض میں ملنے والی تنخواہ گزشتہ 50 ماہ سے انہیں نہیں ملی ہے اور آئندہ کب ملےگی، اسکا اندازہ بھی کسی کو نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.