ETV Bharat / bharat

ایم ایف حسین آج بھی زندہ ہیں

ایم ایف حسین نے نہ صرف اپنے ملک، بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی شہرت حاصل کی۔ ان کی موت کے تقریبا 9 برس بعد بھی ان کی پینٹنگ اور کیلیگرافی کو یاد کیا جاتا ہے۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Sep 17, 2019, 7:55 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 11:42 PM IST

اتر پردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فائن آرٹس شعبے سے وابستہ متعدد طلباء و طالبات نے معروف فنکار مقبول فدا حسین کی پینٹنگ اور کیلیگرافی کو کاپی کیا ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایم ایف حسین سے متاثر ہو کر اس طرح کی پینٹک بنانے کا کام کیا ہے۔

دنیا میں بہت کم ایسی شخصیات ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی میں ہی شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ایم ایف حسین نے نہ صرف اپنے ملک، بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی شہرت حاصل کی۔ ان کی موت کے تقریبا 9 برس بعد بھی ان کی پینٹنگ اور کیلیگرافی کو یاد کیا جاتا ہے۔

ایم ایف حسین آج بھی زندہ ہیں

ایم ایف حسین نے سنہ 1968 میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے یونیورسٹی کے شعبہ عجائب خانہ کے میوزیم کی دیوار پر ایک شاندار پینٹنگ بنائی تھی۔

یہ پینٹنگ یونیورسٹی کی تاریخی عمارت 'کینیڈی آڈیٹوریم' کے قریب موجود ہے۔ اسی دیوار کی پینٹنگ کو یونیورسٹی فائن آرٹس کے طلبا نے کاپی بھی کیا ہے۔

اس کے علاوہ طلبا نے ایم ایف حسین کی دیگر خاص پینٹنگز اور کیلیگرافی سے بھی متاثر ہوکر ان کو کاپی کرنے کی کوشش کی ہے۔

ایم ایف حسین کا پیدائش آج ہی کے روز سنہ 1915میں مہاراشٹر کے ایک گاؤں بندھار پور میں ہوا تھا۔ انہیں پدم شری، پدم بھوشن، پدم وبھوشن اور نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔

سنہ 2011 میں جون ماہ کی 9 تاریخ کو ایم ایم حسین کا لندن میں انتقال ہوا تھا۔

اتر پردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فائن آرٹس شعبے سے وابستہ متعدد طلباء و طالبات نے معروف فنکار مقبول فدا حسین کی پینٹنگ اور کیلیگرافی کو کاپی کیا ہے۔

طلبا کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایم ایف حسین سے متاثر ہو کر اس طرح کی پینٹک بنانے کا کام کیا ہے۔

دنیا میں بہت کم ایسی شخصیات ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی میں ہی شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ایم ایف حسین نے نہ صرف اپنے ملک، بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی شہرت حاصل کی۔ ان کی موت کے تقریبا 9 برس بعد بھی ان کی پینٹنگ اور کیلیگرافی کو یاد کیا جاتا ہے۔

ایم ایف حسین آج بھی زندہ ہیں

ایم ایف حسین نے سنہ 1968 میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے یونیورسٹی کے شعبہ عجائب خانہ کے میوزیم کی دیوار پر ایک شاندار پینٹنگ بنائی تھی۔

یہ پینٹنگ یونیورسٹی کی تاریخی عمارت 'کینیڈی آڈیٹوریم' کے قریب موجود ہے۔ اسی دیوار کی پینٹنگ کو یونیورسٹی فائن آرٹس کے طلبا نے کاپی بھی کیا ہے۔

اس کے علاوہ طلبا نے ایم ایف حسین کی دیگر خاص پینٹنگز اور کیلیگرافی سے بھی متاثر ہوکر ان کو کاپی کرنے کی کوشش کی ہے۔

ایم ایف حسین کا پیدائش آج ہی کے روز سنہ 1915میں مہاراشٹر کے ایک گاؤں بندھار پور میں ہوا تھا۔ انہیں پدم شری، پدم بھوشن، پدم وبھوشن اور نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔

سنہ 2011 میں جون ماہ کی 9 تاریخ کو ایم ایم حسین کا لندن میں انتقال ہوا تھا۔

Intro:ایم ایف حسین کی یوم پیدائش.
ایم ایف حسین کی اے ایم یو میں پچاس سال پرانی دیوار پینٹنگ۔


Body:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے فائن آرٹس شعبہ میں خاصی تعداد میں طلباء و طالبات مقبول فدا حسین سے اور ان کی پینٹنگ سے متاثر ہوکر ایم ایف حسین کی پینٹنگ اور کیلیگرافی کو کاپی کیا ہے۔

دنیا میں بہت کم ایسی شخصیت بہت ہے جنہوں نے زندگی میں بہت شہرت حاصل کرکے اپنی پہچان بنائی ناصرف اپنے ملک میں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی۔ مرنے کے تقریبا نو سال بعد بھی ایم ایف حسین اور ان کی پینٹنگ، کیلیگرافی کو لوگ آج بھی یاد کرتے ہیں۔

ایم ایف حسین کا جنم آج ہی کے دن 1915میں مہاراشٹرا کے ایک گاؤں بندھار پور میں ہوا اور 9 جون 2011 کو لندن میں انتقال ہوا۔ ایم ایف حسین کو پدم شری، پدم بھوشن، پدم بھوشن اور نیشنل فلم ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ایم ایف حسین سن 1968 میں علیگڑھ مسلم آئے تھے انہوں نے یونیورسٹی کے شعبہ عجائب خانہ کے میوزیم کی دیوار پر ایک شاندار بڑی پینٹنگ بنائی تھی۔ جو یونیورسٹی کی تاریخی عمارت کینیڈی آڈیٹوریم کے قریب موجود ہیں۔ اسی دیوار پینٹنگ کو یونیورسٹی فائن آرٹس کے طلبہ نے کاپی بھی کیا
اور ایم ایف حسین کی دیگر خاص پینٹنگ اور کیلیگرافی سے متاثر ہوکر ان کو کاپی کیا۔

صابر خان، ایم ایف اے کے طالب علم کا کہنا ہے کہ میں نے بچپنے سے ہی ایم ایف حسین کا نام سنا تھا اور میں انہیں سے متاثر ہوکر ان کی پینٹنگ کو کاپی کرکے تقریبا پندرہ سے بیس پینٹنگ بنائیں ہے زیادہ تر بازار بک چکی ہیں۔ ایم ایف حسین کو گھوڑے کے نام سے جانتے ہیں اس لئے میں نے زیادہ تر ان کی گھوڑے والی پینٹنگ کو کاپی کیا ہے۔

ایم ایف حسین کی یوم پیدائش کے موقع پر مینے ایک بڑی ایم ایف حسین کی تصویر بھی بنائی ہے۔

گلناز پروین، ایم ایف اے طالب علم کا کہنا ہے کہ میں نے ایم ایف حسین سے متاثرہوکر عربی کیلیگرافی بنائی ہے جس میں مینے بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھا ہے ۔ اس کیلیگرافی پینٹنگ میں میںنے ایکریلک رنگ کا استعمال کیا ہے اور میں ایم ایف حسین سے متاثر ہوں۔


۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔صابر خان۔۔۔۔۔ایم ایف اے۔۔۔۔ طالب علم۔
۲۔ بائٹ۔۔۔۔ گلناز پروین۔۔۔ ایم ایف اے۔۔۔۔ طالب علم۔




Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 11:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.