ETV Bharat / bharat

لکھنؤ کے گھنٹہ گھر کا مظاہرہ ملتوی - لکھنو کے گھنٹا گھر کا مظاہرہ ملتوی

معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق نے گذشتہ روز 'سی اے اے' اور این آر سی کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں دھرنے پر بیٹھی خواتین مظاہرین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کچھ وقت کے لئے مظاہرہ ملتوی کر دیں کیونکہ کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جارہا ہے۔

لکھنؤ کے گھنٹہ گھر کا مظاہرہ ملتوی
لکھنؤ کے گھنٹہ گھر کا مظاہرہ ملتوی
author img

By

Published : Mar 23, 2020, 3:18 PM IST

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گھنٹہ گھر میں 67 دنوں سے مظاہرہ چل رہا ہے۔ کورونا وائرس کے چلتے ضلع انتظامیہ کی طرف سے کئی بار مظاہرین سے بات کی گئی تاکہ وہ اپنا دھرنا ختم کر لیں لیکن وہ کسی بھی حال میں ماننے کو تیار نہیں تھی لیکن آج کچھ وقت کے لئے مظاہرہ ملتوی کرنے پر راضی ہو گئی ہیں۔

لکھنؤ کے گھنٹہ گھر کا مظاہرہ ملتوی
مظاہرین نے پولیس کمشنر کو دیے گئے تحریری بیان میں کہا کہ "کرونا وائرس سے بچنے کے لئے اور دوسروں کو بچانے کے لیے کچھ عرصہ کے لۓ یہ مظاہرہ بند کر رہے ہیں، جب بھی کرونا پر سرکاری حکم نامہ ختم ہوجائے گا ہم دوبارہ سے اپنی جگہ پر پہلے کی طرح دھرنے پر بیٹھ جائیں گی۔""فی الحال گھنٹہ گھر میں سبھی خواتین نے علامتی طور پر اپنے دوپٹے اور منچ پہلے کی طرح چھوڑ کر جا رہی ہیں اور ضلعی انتظامیہ سے گزارش کرتی ہیں کہ وہ ہمارے بنائے ہوئے علامتی دھرنے کو محفوظ رکھنے میں مدد کریں۔"سماجی کارکن سمیہ رانا نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "کورونا وائرس کے بڑھتے قدم کے سبب ہم سبھی نے مل کر یہ فیصلہ لیا ہے کہ کچھ وقت کے لئے مظاہرہ کو ملتوی کر دیں، یہی سب کے لئے بہتر ہوگا۔"مولانا کلب صادق نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ میری آپ لوگوں سے گذارش ہے کہ اس مظاہرے کو فی الحال ملتوی کر دیں کیونکہ کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جا رہا۔مولانا صادق نے کہا کہ "میں اس مظاہرے کو کچھ عرصے کے لیے 'ملتوی' کرنے کی گذارش کرتا ہوں نہ کہ اسے 'کینسل' کرنے کی بات کہہ رہا ہوں۔"انہوں نے کہا کہ آپ کے مظاہرہ سے سرکار ڈر گئی ہے، آپ بہادر خواتین ہیں۔ مولانا نے کہا کہ جب کرونا وائرس کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، ہم آپ سے پھر کہیں گے کہ آپ پہلے کی طرح دھرنے پر بیٹھیں لیکن ابھی کے لیے ملتوی کرنا ہی مناسب ہے۔کے جی ایم یو کے سینئر ڈاکٹر کوثر عثمان نے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی کوئی دوا نہیں ہے، صرف پرہیز کے ذریعے ہی اس وباء سے لڑا جا سکتا ہے۔رکن اسمبلی سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما عالم بدی اعظمی نے فون پر بات چیت کے دوران کہا تھا کہ کرونا وائرس کے چلتے مظاہرین خواتین کو کچھ وقت کے لئے اپنا دھرنا ملتوی کر دینا چاہیے کیوں کہ اسلام اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ اپنی اور دوسروں کی جان مصیبتوں میں ڈالیں۔مولانا کلب صادق کے بیان کے بعد مظاہرین نے اپنا دھرنا کرونا وائرس کے چلتے کچھ وقت کے لئے ملتوی کردیا ہے، دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ جب یہ وباء ختم ہوجائےگی تب کیا لکھنؤ ضلع انتظامیہ اور پولیس کمشنر انہیں دوبارہ سے وہاں پر بیٹھنے کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں؟مظاہرین اس لیے اپنا دھرنا نہیں ختم کر رہی تھیں کیونکہ انہیں اس بات کا یقین نہیں تھا کہ پولیس یا ضلع انتظامیہ انہیں یہاں سے جانے کے بعد دوبارہ دھرنے پر بیٹھنے دے گا؟

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گھنٹہ گھر میں 67 دنوں سے مظاہرہ چل رہا ہے۔ کورونا وائرس کے چلتے ضلع انتظامیہ کی طرف سے کئی بار مظاہرین سے بات کی گئی تاکہ وہ اپنا دھرنا ختم کر لیں لیکن وہ کسی بھی حال میں ماننے کو تیار نہیں تھی لیکن آج کچھ وقت کے لئے مظاہرہ ملتوی کرنے پر راضی ہو گئی ہیں۔

لکھنؤ کے گھنٹہ گھر کا مظاہرہ ملتوی
مظاہرین نے پولیس کمشنر کو دیے گئے تحریری بیان میں کہا کہ "کرونا وائرس سے بچنے کے لئے اور دوسروں کو بچانے کے لیے کچھ عرصہ کے لۓ یہ مظاہرہ بند کر رہے ہیں، جب بھی کرونا پر سرکاری حکم نامہ ختم ہوجائے گا ہم دوبارہ سے اپنی جگہ پر پہلے کی طرح دھرنے پر بیٹھ جائیں گی۔""فی الحال گھنٹہ گھر میں سبھی خواتین نے علامتی طور پر اپنے دوپٹے اور منچ پہلے کی طرح چھوڑ کر جا رہی ہیں اور ضلعی انتظامیہ سے گزارش کرتی ہیں کہ وہ ہمارے بنائے ہوئے علامتی دھرنے کو محفوظ رکھنے میں مدد کریں۔"سماجی کارکن سمیہ رانا نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "کورونا وائرس کے بڑھتے قدم کے سبب ہم سبھی نے مل کر یہ فیصلہ لیا ہے کہ کچھ وقت کے لئے مظاہرہ کو ملتوی کر دیں، یہی سب کے لئے بہتر ہوگا۔"مولانا کلب صادق نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ میری آپ لوگوں سے گذارش ہے کہ اس مظاہرے کو فی الحال ملتوی کر دیں کیونکہ کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جا رہا۔مولانا صادق نے کہا کہ "میں اس مظاہرے کو کچھ عرصے کے لیے 'ملتوی' کرنے کی گذارش کرتا ہوں نہ کہ اسے 'کینسل' کرنے کی بات کہہ رہا ہوں۔"انہوں نے کہا کہ آپ کے مظاہرہ سے سرکار ڈر گئی ہے، آپ بہادر خواتین ہیں۔ مولانا نے کہا کہ جب کرونا وائرس کا مسئلہ ختم ہو جائے گا، ہم آپ سے پھر کہیں گے کہ آپ پہلے کی طرح دھرنے پر بیٹھیں لیکن ابھی کے لیے ملتوی کرنا ہی مناسب ہے۔کے جی ایم یو کے سینئر ڈاکٹر کوثر عثمان نے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی کوئی دوا نہیں ہے، صرف پرہیز کے ذریعے ہی اس وباء سے لڑا جا سکتا ہے۔رکن اسمبلی سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما عالم بدی اعظمی نے فون پر بات چیت کے دوران کہا تھا کہ کرونا وائرس کے چلتے مظاہرین خواتین کو کچھ وقت کے لئے اپنا دھرنا ملتوی کر دینا چاہیے کیوں کہ اسلام اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ اپنی اور دوسروں کی جان مصیبتوں میں ڈالیں۔مولانا کلب صادق کے بیان کے بعد مظاہرین نے اپنا دھرنا کرونا وائرس کے چلتے کچھ وقت کے لئے ملتوی کردیا ہے، دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ جب یہ وباء ختم ہوجائےگی تب کیا لکھنؤ ضلع انتظامیہ اور پولیس کمشنر انہیں دوبارہ سے وہاں پر بیٹھنے کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں؟مظاہرین اس لیے اپنا دھرنا نہیں ختم کر رہی تھیں کیونکہ انہیں اس بات کا یقین نہیں تھا کہ پولیس یا ضلع انتظامیہ انہیں یہاں سے جانے کے بعد دوبارہ دھرنے پر بیٹھنے دے گا؟
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.