لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے 751 میں سے 600 ارکان پارلیمنٹ نے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق 6 قرار دادیں پیش کرنے کے ایک روز بعد ہی یوروپی پارلیمنٹ کے صدر کو خط لکھا ہے اور اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اس سے "دنیا میں ایک طرح کا بحران پیدا ہوجائے گا اور دوسروں کے داخلی امور میں دخل اندازی کا نیا رجحان پنپے گا۔'
اوم برلا نے کہا کہ ' ایک قانون سازی کے لیے کسی دوسرے کے بارے میں فیصلہ دینا نامناسب ہے اور اس سے دوسروں کے مفادات کا غلط استعمال ہوسکتا ہے۔'
![اوم برلا کا یورپی پارلیمنٹ کے صدر کو مکتوب](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/5865375_hjh.jpg)
انہوں نے لکھا ہے کہ' شہریت کا قانون پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں غور و خوض کے ساتھ منظور کیا گیا ہے۔ یہ ایکٹ ان لوگوں کو آسان شہریت دینے کا بندوبست کرتا ہے جن کو ہمارے پڑوسی ممالک میں مذہبی اذیت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔اس کا مقصد کسی سے شہریت چھیننا نہیں ہے۔'
واضح رہے کہ یورپی پارلیمنٹ کی سی اے اے پر ہونے والی بحث کے بعد چھ قراردادیں 22 جنوری کو پیش کی گئیں اور 29 جنوری کو اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس معاملے پر ووٹنگ 30 جنوری کو ہوگی۔
امکان ہے کہ یہ قراردادیں اگلے ہفتے برسلز میں شروع ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران پیش کی جائیں گی۔ توقع ہے کہ وزیراعظم مودی مارچ میں ہند یورپی یونین سمٹ کے لیے برسلز جائیں گے۔