چنڈی گڑھ ہوٹل اسوسی ایشن کے صدر اروند پال سنگھ نے اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے بات کی۔
ہوٹل صنعت کو ہوئے نقصان سے متعلق اروند پال سنگھ نے بتایا کہ پورے ملک میں 21 لاکھ سے زیادہ ہوٹل اور ریسٹورینٹ ہیں، جس میں تقریبا ایک ماہ میں 63 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ وہیں اسی صنعت میں تقریبا 6 کروڈ نوکریوں پر بھی اثر پڑا ہے۔ ہوٹل صنعت میں نوکری کرنے والوں کی تنخواہ پر تقریبا 18 لاک کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔
اگر ٹرائی سٹی (چنڈی گڑھ، پنچکولا اور موحالی) کی بات کی جائے تو یہاں 600 سے 700 ہوٹل ہیں۔ جس میں ایک ماہ میں تقریبا 180 سے 190 کروڑ روپے کے کاروبار کا نقصان ہوا ہے۔ وہیں ٹرائی سٹی میں اس صنعت سے تقریبا 15 سے 20 کروڑ لوگوں کو رزگار ملتا ہے، لیکن موجودہ وقت میں کسی کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔
اروند پال سنگھ نے کہا کہ صنعت میں کام کرنے والے ملازمین کو مارچ ماہ کی تنخواہ تو دے دی گئی ہے، لیکن اب اپریل اور مئی کی تنخواہ دے پانا مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے حکومت سے اس معاملے میں مدد کرنے کو کہا ہے۔
اروند پال سنگھ نے کہا کہ صنعت کو دوبارہ پٹری پر لوٹنے کے لیے ایک برس کا وقت لگ جائے گا۔ وہیں پوری طرح سے حالات ٹھیک ہونے میں تقریبا دو برس کا وقت لگ سکتا ہے۔ اس کے لیے انہوں نے حکومت سے ایک برس تک کئی رعایت دینے کی گزارش کی ہے۔
اروند پال سنگھ نے حکومت سے ان نکات پر کام کرنے کا مشورہ دیا ہے جس سے ہوٹل صنعت کو دوبارہ پٹری پر لایا جا سکے۔
حکومت کم سے ایک برس کے لیے انٹریسٹ فری لون کا انتظام کرے
محکمہ بجلی کی جانب سے فکسڈ لوڈ کے بل دیے جا رہے ہیں، حکومت اسے معاف کرے
ہوٹ تجارت پر لگنے والے پانچ فیصدی جی ایس ٹی کو ایک برس کے لیے معاف کیا جائے
تین ماہ کے لیے جو ای ایم آئی اکسٹینڈ ہوئی ہے اسے ایک برس کے لیے اکسٹینڈ کیا جائے
ہوٹل صنعت کے لیے لائسنس حکومت ایک برس کے لیے مفت کرے۔