ETV Bharat / bharat

آروگیہ سیتو ایپ میں لسانی تعصب

کورونا وائرس کے سلسلے میں مرکزی حکومت کے آروگیہ سیتو ایپ میں لسانی تعصب برتنے کا الزام لگاتے ہوئے بزمِ صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین شہاب الدین احمد نے ایپ میں اردو زبان کو شامل نہ کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

author img

By

Published : May 13, 2020, 6:05 PM IST

Linguistic bias in the Arogya Seto app
آروگیہ سیتو ایپ میں لسانی تعصب

بزمِ صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین شہاب الدین احمد نے کہا کہ اس ایپلیکیشن میں چھوٹی بڑی بارہ زبانوں کو چننے کا اختیار دیا گیا ہے جس میں ہندی، مراٹھی، پنجابی، بنگلہ، اُڑیا وغیرہ زبانیں شامل ہیں لیکن بھارت کی مشہور و معروف زبان اردو جو آج بین الاقوامی سطح پر قبولِ عام کا درجہ حاصل کر چکی ہے اور تقریباً پوری دنیا میں اس کے بولنے اور سمجھنے والے موجود ہیں، اسے ایپلیکیشن میں جگہ دینے کی زحمت نہیں کی گئی ہے۔

اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بزمِ صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین نے ٹوئیٹر کے ذریعے بھارت اور پوری دنیا کے محبانِ اردو سے اس سلسلے میں مہم چلانے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے اپنے پریس ریلیز کے ذریعے یہ بتایا ہے کہ اردو خالص بھارت کی زبان ہے اور پورے ملک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔

ہندی فلموں میں اَسّی سے نوّے فیصد مکالمے اور نغمے اردو زبان کے الفاظ سے ہی دلکش اور شیریں بنتے ہیں، ایک زمانے میں اردو زبان بھارت گیر پیمانے پر لنگوا فرینکا کے طور پر استعمال کی جاتی تھی لیکن حکومت کی عدم توجہی کہیے یا پھر ایپلیکیشن ڈیولپ کرنے والوں کی کوتاہ نظری کہ صوبائی سطح پر بولی جانے والی زبانیں تو اس ایپلیکیشن میں شامل کی گئیں لیکن اردو کو یہ شرف بخشنے سے محروم کر دیا گیا۔

گذشتہ روز حکومتِ ہند نے ٹرینوں اور ہوائی جہاز کے سفر کے لیے آروگیہ سیتو ایپ کے استعمال کو لازمی ٹھہرایا ہے اور اس کے بغیر کسی کو سفر کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

ایسے میں اردو داں طبقے میں افسردگی اور غم و غصے کا ماحول ہے کہ ان کی ہر دل عزیز زبان کو اپیلیکیشن کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

واضح رہے کہ بزمِ صدف انٹرنیشنل اردو کے سلسلے سے ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو پوری دنیا میں اردو کے فروغ کے لیے وقف ہے۔

کورونا کی وبا کے سلسلے سے غریب اور مزدور طبقے کے لیے اس سے قبل اس تنظیم نے ملک کے مختلف شہروں میں راشن مہیا کرانے کی کامیاب مہم چلائی جس سے بہار، مہاراشٹر، دہلی اور ملک کے دیگر صوبوں کے بہت سارے غریبوں اور مزدوروں کو زندگی کی جدّ و جُہد میں آسانی پیدا ہوئی۔

بزمِ صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین شہاب الدین احمد نے کہا کہ اس ایپلیکیشن میں چھوٹی بڑی بارہ زبانوں کو چننے کا اختیار دیا گیا ہے جس میں ہندی، مراٹھی، پنجابی، بنگلہ، اُڑیا وغیرہ زبانیں شامل ہیں لیکن بھارت کی مشہور و معروف زبان اردو جو آج بین الاقوامی سطح پر قبولِ عام کا درجہ حاصل کر چکی ہے اور تقریباً پوری دنیا میں اس کے بولنے اور سمجھنے والے موجود ہیں، اسے ایپلیکیشن میں جگہ دینے کی زحمت نہیں کی گئی ہے۔

اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے بزمِ صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین نے ٹوئیٹر کے ذریعے بھارت اور پوری دنیا کے محبانِ اردو سے اس سلسلے میں مہم چلانے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے اپنے پریس ریلیز کے ذریعے یہ بتایا ہے کہ اردو خالص بھارت کی زبان ہے اور پورے ملک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔

ہندی فلموں میں اَسّی سے نوّے فیصد مکالمے اور نغمے اردو زبان کے الفاظ سے ہی دلکش اور شیریں بنتے ہیں، ایک زمانے میں اردو زبان بھارت گیر پیمانے پر لنگوا فرینکا کے طور پر استعمال کی جاتی تھی لیکن حکومت کی عدم توجہی کہیے یا پھر ایپلیکیشن ڈیولپ کرنے والوں کی کوتاہ نظری کہ صوبائی سطح پر بولی جانے والی زبانیں تو اس ایپلیکیشن میں شامل کی گئیں لیکن اردو کو یہ شرف بخشنے سے محروم کر دیا گیا۔

گذشتہ روز حکومتِ ہند نے ٹرینوں اور ہوائی جہاز کے سفر کے لیے آروگیہ سیتو ایپ کے استعمال کو لازمی ٹھہرایا ہے اور اس کے بغیر کسی کو سفر کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

ایسے میں اردو داں طبقے میں افسردگی اور غم و غصے کا ماحول ہے کہ ان کی ہر دل عزیز زبان کو اپیلیکیشن کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

واضح رہے کہ بزمِ صدف انٹرنیشنل اردو کے سلسلے سے ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو پوری دنیا میں اردو کے فروغ کے لیے وقف ہے۔

کورونا کی وبا کے سلسلے سے غریب اور مزدور طبقے کے لیے اس سے قبل اس تنظیم نے ملک کے مختلف شہروں میں راشن مہیا کرانے کی کامیاب مہم چلائی جس سے بہار، مہاراشٹر، دہلی اور ملک کے دیگر صوبوں کے بہت سارے غریبوں اور مزدوروں کو زندگی کی جدّ و جُہد میں آسانی پیدا ہوئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.