اس موقع پر وہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستانی خیالات گونا گوں اور درخشاں ہیں۔ یہ مسلسل جاری ہیں اور ان میں ترقی بھی ہو رہی ہے۔ اس کا دائرہ اتنا وسیع ہے کہ اس کا احاطہ کسی ایک لیکچر یا ایک سیمینار یا کتابوں میں نہیں کیا جا سکتا، لیکن وسیع انداز میں ایسے کچھ نظریات اور خیالات ہیں، جو کہ ہندوستانی اقدار کے لئے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی بنیاد ہم آہنگی، درد مندی، انصاف، خدمت اور کھلے پن سے جڑی ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان کی کون سی چیزیں یا باتیں دنیا کو اپنی طرف راغب کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سب سے پہلے اور سب سے اہم بات جو ذہن میں آتی ہے، وہ امن، اتحاد اور بھائی چارے کی خوبیاں ہیں۔
مودی نے کہا کہ ہم آہنگی اور امن کی وجہ سے ہماری تہذیب خوشحال ہوئی ہے اور وہ اس کی بقاء ممکن ہو پائی ہے، جبکہ بہت سی تہذیبیں ناکام ہو گئی ہیں۔ اتنی زیادہ ریاستیں، اتنی زیادہ زبانیں، اتنی ساری بولیاں، اتنے سارے اعتقاداور اتنے سارے رواج اور اتنی زیادہ کھانے کے عادتیں اور اتنی زیادہ طرز زندگی، اس کے علاوہ اتنی زیادہ پہناوے، اس کے باوجود صدیوں سے ہم امن سے رہے ہیں۔
صدیوں سے ہم نے اپنی سرزمین پر دنیا کا خیر مقدم کیا ہے۔ہماری تہذیب خوشحال ہوئی ہے، جبکہ کچھ ملکوں کی تہذیب خوشحال نہیں ہو پائی ہے، کیوں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں وہ امن اور ہم آہنگی پاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری طاقت یہ ہے کہ ہماری سوچ زندہ روایت بن چکی ہے، جسے سادہ اور قابل بھروسہ طور طریقوں کی رہنمائی حاصل ہے۔
![ملک ترقی کی جانب گامزن: وزیر اعظم](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/5736957_modi.jpg)
وزیراعظم نے کہا کہ یہ طورطریقے نہ تو سخت ہیں اور نا ہی ایک جہت ولاے ہیں۔ ان کی خوبصورتی اس حقیقت میں چھپی ہے کہ ان پر مختلف طریقوں سے عمل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسی سرزمین ہے، جہاں ہندو ازم، بودھ ازم، جین ازم اور سکھ ازم جیسے درخشاں اعتقاد کے لوگ رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سرزمیں پر صوفی ازم بھی پھلا پھولا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدم تشدد ان سب کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی ان نظریات کے چمپئن تھے، جس کی وجہ سے ہندوستان کی آزادی کی راہ ہموار ہوئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب میں یہ کہتا ہوں کہ ہندوستان امن اور ہم آہنگی میں یقین رکھتا ہے، تو اس میں مدر نیچر اور ہمارا ماحول کے ساتھ ہم آہنگی بھی شامل ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان نے بین الاقوامی شمسی اتحاد کی تشکیل میں دنیا کی رہنمائی کی ہے تاکہ ایک واضح اور صاف ستھرے کل کے لئے شمسی توانائی کو وسیلہ بنایا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں 36 کروڑ ایل ای ڈی بلب تقسیم کئے گئے اور ایک کروڑ سے زیادہ اسٹریٹ لائٹ کی جگہ ایل ای ڈی لگائے گئے، جس سے 25 ہزار کروڑ روپے کی بچت ہوئی اور 4 کروڑ ٹن تک سی او ٹو اخراج کمی آئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 2006 کے بعد سے ہندوستان کے شیروں کی آبادی دوگنی ہو گئی ہے۔ آج ہندوستان میں تقریباً 2009 سے 70 شیر ہیں۔ دنیا میں شیروں کی آبادی کا کُل تین چوتھائی حصہ بھارت میں رہتا ہے۔ ہمارے ملک میں شیروں کی سب سے محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔ 2010 میں دنیا نے 2022 تک شیروں کی آبادی کو دو گنا کرنے سے اتفاق کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ نشانہ پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ببر شیر کی آبادی میں 2010 سے 2015 کے درمیان 30فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک کا جنگل کا رقبہ بڑھ رہا ہے۔ 2014 میں جنگل کے رقبے کی تعداد 692 تھی، اس میں 2019 میں 860سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ 2014 میں 43 کمیونٹی ریزرو تھے اور اب یہ تعداد بڑھ کر 100 سے زیادہ ہے۔ ان سے اس بات کی حقیقت اُجاگر ہوتی ہے کہ ہندوستان میں جنگلی جانوروں اور ماحولیات سے بہت زیادہ لگاؤ ہے۔