لاک ڈاؤن کے دوران اپنے گھر لوٹ رہے مزدوروں کی دل کو چھو لینے والی تصویریں سامنے آ رہی ہیں۔ ایسا ہی ایک نظارہ بالاگھاٹ کے پاس لانجی میں دیکھنے کو ملا۔ یہاں ایک مزدور 800 کلو میٹر دور سے اپنی ننہی بیٹی اور حاملہ اہلیہ کو ہاتھ سے بنی گاڑی پر کھینچ کر لاتا نظر آیا۔ رامو نام کے مزدور نے بتایا کہ وہ حیدرآباد سے پیدل چل کر آ رہا ہے۔ ان کا تعلق کنڈے موہ گاؤں سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران انہیں راستے میں کوئی مدد نہیں ملی۔
رامو کے مطابق حیدرآباد میں جب انہیں کام ملنا بند ہو گیا تو واپسی کے لیے اس نے کئی لوگوں سے منتیں کیں۔ لیکن ان کی کسی نہیں سنی۔ کچھ دور تک تو رامو اپنی دو برس کی بیٹی کو گود میں اٹھا کر چلے اور حاملہ اہلیہ سامان اٹھا کر۔ لیکن جب دونوں تھگ گئے تو انہوں نے رسی اور لکڑی کے سہارے گاڑی بنائی۔ اس گاڑی پر رامو نے اپنی بیٹی اور اہلیہ کو بٹھایا اور اسے کھینچتے ہوئے 800 کلو میٹر کا سفر طے کر 17 روز کے بعد بالا گھاٹ پہنچے۔
بالاگھاٹ کے راجے گاؤں پر موجود پولیس والوں نے جب یہ نظارا دیکھا تو وہ بھی حیران رہ گئے۔ پولیس اہلکار نے فورا مزدور کی بچی کے لیے بسکٹ اور چپل لاکر دی۔ جبکہ اس کی جانچ کرا کر فورا اسے ایک نجی گاڑی کا بندو بست کر اسے گاؤں تک بھیجا۔ لانجی کے ایس ڈی او پی نے بتایا کہ بالاگھاٹ کی سرحد پر ایک مزدور ملا جو اپنی اہلیہ دھنوتی کے ساتھ حیدرآباد سے پیدل آ رہا تھا۔ ساتھ میں دو برس کی بیٹی تھی جسے وہ ہاتھ کی بنی گاڑی پر بٹھا کر یہاں تک لایا تھا۔ ہم نے فورا ہی اسے جانچ کے بعد نجی گاڑی سے اس کے گاؤں بجوا دیا ہے۔