کرناٹک اسمبل میں آج وزیراعلی ایچ ڈی کمارا سوامی فلور ٹیسٹ کا سامنا کریں گے، جس میں وزیراعلی کمارا سوامی کو اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنی ہوگی۔
کرناٹک میں حکمراں اتحاد کی تعداد 117 ہے، جس میں کانگریس کے 78، جے ڈی ایس کے 37، بی ایس پی کے ایک اور ایک آزاد رکن، اس کے علاوہ اسمبلی کے اسپیکر ہیں۔
اپوزیشن جماعت بی جے پی کے پاس 107 ارکان اسمبلی ہیں۔ اگر کانگریس۔جے ڈی ایس کے باغی ارکان کے استعفے منظور کر لیے جاتے ہیں تو حکمراں اتحاد کی تعداد گھٹ کر 101 ہو جائے گی اور کمارا سوامی کی حکومت اقلیت میں آجائے گی۔
کرناٹک میں حکمراں اتحاد کے 16 ارکان اسمبلی نے استعفی دے دیا ہے، جبکہ دو آزاد ارکان نے بھی حکومت سے اپنی حمایت واپس لے کر ریاستی حکومت کو مزید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، جس کی وجہ سے آج کمارا سوامی کو فلور ٹیسٹ کا سامنا پر رہا ہے۔
جب اسپیکر کی طرف سے باغی ارکان کے استعفے منظور نہیں کیے گئے تو انہوں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا اور سپریم کورٹ اسپیکر کو ان کے استعفے کی منظوری کے لیے کہے۔
کانگریس۔جی ڈی ایس کے باغی ارکان اسمبلی کی عرضی پر گزشتہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کرناٹک کے اسپیکر کو وقت مقررہ پر فیصلہ کرنے کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ حکمراں اتحاد کے باغی ارکان اسمبلی کو آئندہ روز فلور ٹیسٹ میں شامل ہونے کے لیے مجبور نہیں کیا سکتا ہے۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے گزشتہ روز عرضی گزار ارکان اسمبلی، اسمبلی اسپیکر اور وزیراعلی کا موقف سننے کے فیصلہ سنایا تھا۔
باغی ارکان اسمبلی کی طرف سے مکل روہتگی، اسمبلی کے اسپیکر کی طرف سے ابھیشیک منو سنگھوی اور وزیراعلی کمارا سوامی کی طرف سے راجیو دھون پیش سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔
اگر باغی اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرلیے گئے تو کانگریس۔جے ڈی ایس اتحاد کی حکومت اقلیت میں آجائے گی۔حکمراں اتحاد کے تقریبا 15 باغی اراکین اسمبلی نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے اور عرضی دائر کی ہے کہ ان کے استعفے منظور نہیں کیے جا رہے ہیں۔جمعرات کے روز کرناٹک اسمبلی میں فلور ٹیسٹ کا سامنا کریں گے، جس میں وزیراعلی کمارا سوامی کو اسمبلی میں اپنی اکثریت ثابت کرنی ہوگی۔