ETV Bharat / bharat

پاکستان کلبھوشن جادھو کو بطور مہرا استعمال کررہا ہے : بھارت

عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج چوتھا دن ہے، بھارت کی جانب سے کل جوابی دلائل کا آج پاکستان جواب دے گا۔

(کلبھوشن(فائل فوٹو
author img

By

Published : Feb 21, 2019, 10:29 AM IST

Updated : Feb 21, 2019, 12:59 PM IST

کلبھوشن جادھو کیس کی سماعت کے دوران بھارت نے بدھ کو ہیگ واقع انٹرنیشنل کورٹ میں پاکستان کی مذمت کرتے ہوئے دلیل دی کہ وہ عسکریت پسندانہ رویہ سے دھیان ہٹانے کے لیے کلبھوشن جادھو کو بطور مہرا استعمال کررہا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی شہری کلبھوشن جادھو کو مبینہ جاسوسی کے الزام میں پاکستان نے موت کی سزا دی ہے، جسے بھارت نے بین الاقوامی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

وہیں ہیگ کی عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج چوتھا دن ہے، بھارت کی جانب سے کل جوابی دلائل کا آج پاکستان جواب دے گا۔

بھارت کی جانب سے سینئر وکیل ہریش سالوے نے عالمی عدالت کو جموں وکشمیر کے پلوامہ میں گذشتہ ہفتے ہوئے عسکریت پسند انہ حملے کی جانب متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ اٹیک پاکستان پرمبنی عسکریت پسند جیش محمد کے ذریعہ کیا گیا تھاجس میں سی آر پی ایف کے 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے۔

undefined

آئی سی جے میں سالوے نے کہا کہ جادھو پاکستان کے لیے بین الاقوامی برادری سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک مہرا بن گیا ہے۔ جبراً قبول نامے کی بنیاد پر جادھو کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی جے میں کارروائی کو پٹری سے اتارنے کے لیے پاکستان کے تینوں کوشش ناکام رہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا رویہ ایسا ہے جو بھروسہ کے لائق نہیں کہ وہاں کی عدالت میں جادھو کو انصاف ملے گا۔

سالوے نے آئی سی جے سے کہا بھارت جادھو کے جرم کومسترد کرنے اور یہ ہدایت دینے کی مانگ کرتا ہے کہ انہیں فوراً رہا کیا جائے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ فوجی عدالت کے ذریعہ جادھو کی سماعت قانونی عمل کم سے کم پیمانوں کو بھی پورا کرنے میں ناکام رہی اور اسے' غیر قانونی' اعلان کیا جانا چاہیے۔

سالوے نے کہا کہ پاکستان نے جادھو معاملے میں بھروسے کے ثبوت پیش نہیں کیے اور واضح جرائم بتانے میں ناکام رہا اور پاکستان جادھو کے خلاف الزامات کے انکشاف سے شرمندہ ہے۔

undefined

بحث کے دوران سالوے نے کہا کہ پاکستان پر عسکر پسندی کو پھیلانے کا کردار کو لے کر ساری دنیا کی نظر رہی ہے اور امریکہ نے پاکستان سے عسکریت پسند کو حمایت ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔

کلبھوشن جادھو معاملے کی سماعت کے دوران بھارت کی جانب سے سالوے نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی کورٹ میں کلبھوشن جادھو کی موت کی سزا خارج کرنے کی مانگ کرتا ہے، کیونکہ پاکستان نے قونصلر ایکسس نہ دے کر عالمی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔

اس سے قبل بھارت نے دو اہم مدعے کی بنیاد پر اپنا موقف رکھا جس میں سیاسی رابطے پر ویانہ معاہدہ کی خلاف ورزی شامل ہے۔

بھارت کا نمائندگی کرتے ہوئے سابق سالیسیٹر جنرل ہریش سالوے نے کہا' یہ بدقسمتی کا معاملہ ہے جہاں ایک بے قصور بھارتی کی زندگی داؤں پر ہے' انہوں نے کہا ' پاکستان کا موقف پوری طرح سے جملوں پر مبنی ہے۔ حقائق پر نہیں' سالوے نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے بغیر جادھو کو مسلسل حراست میں رکھنے کو غیر قانونی اعلان کیا جانا چاہیے۔ انہو ں نے کہا' اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اس کا استعمال غلط پروپگنڈہ کے لیے کررہا ہے۔ پاکستان کو بغیر تاخیر سفارتی رابطے کی اجازت دینی چاہیے تھی'۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جادھو کو سفیر سے ملنے دینے کے لیے پاکستان کو 13 رمائنڈر بھیجے ہیں لیکن اسلام آباد نے اب تک اس کی اجازت نہیں دی ہے۔

undefined

وہیں اس سے قبل پاکستانی وکیل خاور قریشی نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ بھارت اور کلبھوشن کا اس سماعت سے کوئی تعلق نہ ہونے کا بھارتی مؤقف مضحکہ خیز ہے۔

دوسری طرف عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کے ایڈہاک جج تصدق جیلانی گزشتہ روز بھی بیماری کے باعث پیش نہیں ہوسکے تھے جس کے بعد عدالت نے کہا کہ اگر جسٹس تصدق نہ آسکے تو بھی وہ ججز کی میٹنگ میں شریک ہوسکتے ہیں جہاں انہیں کارروائی سے متعلق بریف کردیا جائے گا۔

کلبھوشن جادھو کیس کی سماعت کے دوران بھارت نے بدھ کو ہیگ واقع انٹرنیشنل کورٹ میں پاکستان کی مذمت کرتے ہوئے دلیل دی کہ وہ عسکریت پسندانہ رویہ سے دھیان ہٹانے کے لیے کلبھوشن جادھو کو بطور مہرا استعمال کررہا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی شہری کلبھوشن جادھو کو مبینہ جاسوسی کے الزام میں پاکستان نے موت کی سزا دی ہے، جسے بھارت نے بین الاقوامی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

وہیں ہیگ کی عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کی سماعت کا آج چوتھا دن ہے، بھارت کی جانب سے کل جوابی دلائل کا آج پاکستان جواب دے گا۔

بھارت کی جانب سے سینئر وکیل ہریش سالوے نے عالمی عدالت کو جموں وکشمیر کے پلوامہ میں گذشتہ ہفتے ہوئے عسکریت پسند انہ حملے کی جانب متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ پلوامہ اٹیک پاکستان پرمبنی عسکریت پسند جیش محمد کے ذریعہ کیا گیا تھاجس میں سی آر پی ایف کے 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے۔

undefined

آئی سی جے میں سالوے نے کہا کہ جادھو پاکستان کے لیے بین الاقوامی برادری سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک مہرا بن گیا ہے۔ جبراً قبول نامے کی بنیاد پر جادھو کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی جے میں کارروائی کو پٹری سے اتارنے کے لیے پاکستان کے تینوں کوشش ناکام رہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا رویہ ایسا ہے جو بھروسہ کے لائق نہیں کہ وہاں کی عدالت میں جادھو کو انصاف ملے گا۔

سالوے نے آئی سی جے سے کہا بھارت جادھو کے جرم کومسترد کرنے اور یہ ہدایت دینے کی مانگ کرتا ہے کہ انہیں فوراً رہا کیا جائے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ فوجی عدالت کے ذریعہ جادھو کی سماعت قانونی عمل کم سے کم پیمانوں کو بھی پورا کرنے میں ناکام رہی اور اسے' غیر قانونی' اعلان کیا جانا چاہیے۔

سالوے نے کہا کہ پاکستان نے جادھو معاملے میں بھروسے کے ثبوت پیش نہیں کیے اور واضح جرائم بتانے میں ناکام رہا اور پاکستان جادھو کے خلاف الزامات کے انکشاف سے شرمندہ ہے۔

undefined

بحث کے دوران سالوے نے کہا کہ پاکستان پر عسکر پسندی کو پھیلانے کا کردار کو لے کر ساری دنیا کی نظر رہی ہے اور امریکہ نے پاکستان سے عسکریت پسند کو حمایت ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔

کلبھوشن جادھو معاملے کی سماعت کے دوران بھارت کی جانب سے سالوے نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی کورٹ میں کلبھوشن جادھو کی موت کی سزا خارج کرنے کی مانگ کرتا ہے، کیونکہ پاکستان نے قونصلر ایکسس نہ دے کر عالمی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔

اس سے قبل بھارت نے دو اہم مدعے کی بنیاد پر اپنا موقف رکھا جس میں سیاسی رابطے پر ویانہ معاہدہ کی خلاف ورزی شامل ہے۔

بھارت کا نمائندگی کرتے ہوئے سابق سالیسیٹر جنرل ہریش سالوے نے کہا' یہ بدقسمتی کا معاملہ ہے جہاں ایک بے قصور بھارتی کی زندگی داؤں پر ہے' انہوں نے کہا ' پاکستان کا موقف پوری طرح سے جملوں پر مبنی ہے۔ حقائق پر نہیں' سالوے نے کہا کہ سفارتی تعلقات کے بغیر جادھو کو مسلسل حراست میں رکھنے کو غیر قانونی اعلان کیا جانا چاہیے۔ انہو ں نے کہا' اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان اس کا استعمال غلط پروپگنڈہ کے لیے کررہا ہے۔ پاکستان کو بغیر تاخیر سفارتی رابطے کی اجازت دینی چاہیے تھی'۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جادھو کو سفیر سے ملنے دینے کے لیے پاکستان کو 13 رمائنڈر بھیجے ہیں لیکن اسلام آباد نے اب تک اس کی اجازت نہیں دی ہے۔

undefined

وہیں اس سے قبل پاکستانی وکیل خاور قریشی نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ بھارت اور کلبھوشن کا اس سماعت سے کوئی تعلق نہ ہونے کا بھارتی مؤقف مضحکہ خیز ہے۔

دوسری طرف عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کے ایڈہاک جج تصدق جیلانی گزشتہ روز بھی بیماری کے باعث پیش نہیں ہوسکے تھے جس کے بعد عدالت نے کہا کہ اگر جسٹس تصدق نہ آسکے تو بھی وہ ججز کی میٹنگ میں شریک ہوسکتے ہیں جہاں انہیں کارروائی سے متعلق بریف کردیا جائے گا۔

Intro:Body:

mufeez


Conclusion:
Last Updated : Feb 21, 2019, 12:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.