ملک بھر میں میجر دھیان چند کے یومِ پیدائش کے موقع پر 29 اگست کو قومی یومِ کھیل منایا جاتا ہے۔
بھارت حکومت اس موقع پر ان کھلاڑیوں جنہوں نے عالمی طور پر بھارت کا نام روشن کیا ہو اس کو ایوارڈ دیا جاتا ہے۔
اس دن بھارت کے صدر جمہوریہ منتخب کھلاڑیوں کو ایوارڈ سے سرفراز کرتے ہیں، کیوںکہ آج بھی میجر دھیان چند کا وہ جادوئی کھیل یاد کیا جاتا ہے، جسے دیکھ کر دنیا دنگ رہ گئی تھی۔
دھیان چند کا اصل نام دھیان سنگھ تھا، وہ ہاکی کے ایسے پابند تھے کہ وہ رات کو چاند کی روشنی میں ہاکی کی مشق کرتے تھے۔ اسی لیے ان کے کوچ نے ان کا نام دھیان چند رکھا تھا۔
میجر دھیان چند، سولہ سال کی عمر میں ملک کی خدمت کے لیے فوج میں شامل ہوئے اس کے بعد انہوں نے آرمی اور ہاکی ٹیم دونوں کے ساتھ خدمات انجام دیں۔
واضح رہے کہ دھیان چند نے ایمسٹرڈم (1928) ، لاس اینجلس (1932) اور برلن (1936) میں بھارت کے لیے 3 اولمپک تمغے جیتے اور اپنے پورے کیریئر میں انہوں نے 400 گول کیے۔
بھارت کی جانب سے فارورڈ پوزیشن میں کھیلنے والے دھیان چند سے متعلق یہ بات مشہور ہے کہ ایک مرتبہ نیدرلینڈ میں ان کی ہاکی اسٹک پر ریسرچ کی گئی، جس سے یہ پتا لگایا جاسکے کہ وہ گوند کو اپنی اسٹک سے چپکا کر رکھنے کے لیے مقناطیس کا استعمال تو نہیں کر رہے ہیں؟۔
دھیان چند کی جادوگری ملک و بیرون ممالک میں بہت مشہور تھی اسی لیے ان کواعزاز دیتے ہوئے آسٹریلیا کے ویانا میں ان کا چار ہاتھ اور چا اسٹک والا ایک میموریل نصب کیا گیا ہے جو آج بھی وہاں موجود ہے۔
اس سال کے کھلاڑیوں کو اعزاز کے لیے جو پالیسی بنائی گئی ہے اس میں کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوگئی۔ عام طور پر وزارت اپریل سے نامزدگیوں کا سلسلہ شروع ہوتا ہے جس کے بعد تمام تر عمل جاری رہتا ہے اور 29 اگست کو تمام نامزد کھلاڑیوں کو پریسیڈنٹ ہاؤس میں اعزاز سے نوازا جاتا ہے لیکن کورونا کی وجہ سے بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں کھیل کی تمام سرگرمیاں رک گئیں۔
واضح رہے کہ بھارتی وزارات کھیل نے منتخب کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔ جسٹس مکوندن شرما کےتحت ایک پینل نے 27 کھلاڑیوں کو ارجن ایوارڈ دیئے جانے کا اعلان کیا، وہیں 5 کھلاڑیوں کو راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔
کورونا کی وجہ سے اس برس یہ تقریب ورچول منائی جائے گی۔تمام کھلاڑی 29 اگست کو ورچولی اس پروگرام میں شریک ہوں گے۔