ETV Bharat / bharat

کرگل جنگ: تب پاکستان نے پائلٹ نچیکیتا کو قیدی بنایا تھا - کارگل جنگ

سنۂ 1999 کے کرگل جنگ کے دوران لفٹیننٹ کے۔ نچیکیتا پاکستان کے قبضے میں تھے جسے بھارت واپس لایا گیا تھا، مگر کیسے جانننے کے لیے نیچے پڑھیے۔

فائل فوٹو
author img

By

Published : Feb 28, 2019, 10:45 AM IST

Updated : Feb 28, 2019, 10:59 AM IST

پاکستان کے مطابق بھارتی فضائیہ فوج کے ونگ کمانڈر ابھینندن ان کے قبضے میں ہے۔


اس سے قبل پاکستان نے دعوی کیا تھا کہ بھارتی فضائی طیارے کے دو پائلٹ کو اس نے گرفتار کیا ہے۔ جو لائن آف کنٹرول کو پار کر کے پاکستان کی سرحد میں داخل ہو گئے تھے۔
لیکن بعد میں اس نے اس کی تردید کی اور کہا کہ اس کے قبضے میں صرف ایک پائلٹ ہے۔


بھارت نے پہلے اس بات سے انکار کیا تھا کہ ان کا کو ئی پائلٹ پاکستان کے قبضے میں ہیں لیکن بعد میں اس کی تصدیق کی گئی اور پاکستان سے کہا کہ وہ ابھینندن کی حوالگی کو یقینی بنائیں۔

ابھینندن اس وقت پاکستان کے قبضے میں ہیں، اب دیکھنا ہے کہ مودی حکومت انہیں نچکیتا کی طرح ملک واپس لا پاتی ہے یا نہیں۔

ابھینندن بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ہیں انہوں نے بدھ کی صبح جنگی طیارہ مگ21 سے پرواز بھری تھی۔

undefined

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پائلٹ ابھینندن کی واپسی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے ایسا ہوا ہے کہ پاکستان نے بھارتی پائلٹ کو گرفتار کیا ہو اور پھر اسے واپس بھیج دیا ہو۔

سنۂ 1999 کے کارگل جنگ کے دوران 26 برس کے لفٹیننٹ کے نچیکیتا پاکستان کے قبضے میں تھے جسے بھارت واپس لایا گیا تھا۔

اس دوران پاکستان میں موجود بھارتی سفیر جی پارتھ سارتھی کے مطابق کچھ دن گذر جانے کے بعد پاکستان کی وزارت خارجہ سے ایک فون کال آئی۔ اور انہیں ایک پیغام دیا گیا کہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نچیکیتا کو رہا کر دیا جائے گا۔

یہ ان کی طرف سے ہم آہنگی کا پیغام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں رہا کرنا چاہتے ہیں۔ پارتھ سارتھی کے مطابق ان سے جناح ہال میں ملنے کے لیے کہا گیا۔ لیکن انہوں نے جناح ہال میں ملنے سے انکار دیا ۔جناح ہال میں صحافیوں کی موجودگی کے پیش نظر پارتھ سارتھی نے وہاں جانے سے انکار کر دیا تھا۔

undefined

انہوں نے میڈیا کی موجودگی میں لیفٹینینٹ نچیکیتا کی حوالگی کی پیشکش کی گئی جسے انہوں نے ٹھکرا دیا۔ اور لیفٹینینٹ کو نجی طور پر حوالہ کرنے کا مطالبہ کیااور اس سے متعلق دہلی میں حکام کو مطلع کرتے ہوئے کارگذاری بتائی۔

پارتھ سارتھی کے دوبارہ فون آتا ہے اور ان سے ان کی مرضی کے مطابق لیفٹینینٹ کی حوالگی کی پیشکش کی جاتی ہے جسے وہ قبول کرلیتے ہیں۔ جس کے بعد نچیکیتا کو پاکستان میں قائم قونصل خانے کے حوالے کیا گیا۔

پارتھ سارتھی کا کہنا ہے کہ جس طرح سے نچیکیتا کی واپسی کو یقینی بنایا گیا ابھینندن کی واپسی کو اسی طرح کی کاروائی سے یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

پاکستان کے مطابق بھارتی فضائیہ فوج کے ونگ کمانڈر ابھینندن ان کے قبضے میں ہے۔


اس سے قبل پاکستان نے دعوی کیا تھا کہ بھارتی فضائی طیارے کے دو پائلٹ کو اس نے گرفتار کیا ہے۔ جو لائن آف کنٹرول کو پار کر کے پاکستان کی سرحد میں داخل ہو گئے تھے۔
لیکن بعد میں اس نے اس کی تردید کی اور کہا کہ اس کے قبضے میں صرف ایک پائلٹ ہے۔


بھارت نے پہلے اس بات سے انکار کیا تھا کہ ان کا کو ئی پائلٹ پاکستان کے قبضے میں ہیں لیکن بعد میں اس کی تصدیق کی گئی اور پاکستان سے کہا کہ وہ ابھینندن کی حوالگی کو یقینی بنائیں۔

ابھینندن اس وقت پاکستان کے قبضے میں ہیں، اب دیکھنا ہے کہ مودی حکومت انہیں نچکیتا کی طرح ملک واپس لا پاتی ہے یا نہیں۔

ابھینندن بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ہیں انہوں نے بدھ کی صبح جنگی طیارہ مگ21 سے پرواز بھری تھی۔

undefined

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پائلٹ ابھینندن کی واپسی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے ایسا ہوا ہے کہ پاکستان نے بھارتی پائلٹ کو گرفتار کیا ہو اور پھر اسے واپس بھیج دیا ہو۔

سنۂ 1999 کے کارگل جنگ کے دوران 26 برس کے لفٹیننٹ کے نچیکیتا پاکستان کے قبضے میں تھے جسے بھارت واپس لایا گیا تھا۔

اس دوران پاکستان میں موجود بھارتی سفیر جی پارتھ سارتھی کے مطابق کچھ دن گذر جانے کے بعد پاکستان کی وزارت خارجہ سے ایک فون کال آئی۔ اور انہیں ایک پیغام دیا گیا کہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نچیکیتا کو رہا کر دیا جائے گا۔

یہ ان کی طرف سے ہم آہنگی کا پیغام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں رہا کرنا چاہتے ہیں۔ پارتھ سارتھی کے مطابق ان سے جناح ہال میں ملنے کے لیے کہا گیا۔ لیکن انہوں نے جناح ہال میں ملنے سے انکار دیا ۔جناح ہال میں صحافیوں کی موجودگی کے پیش نظر پارتھ سارتھی نے وہاں جانے سے انکار کر دیا تھا۔

undefined

انہوں نے میڈیا کی موجودگی میں لیفٹینینٹ نچیکیتا کی حوالگی کی پیشکش کی گئی جسے انہوں نے ٹھکرا دیا۔ اور لیفٹینینٹ کو نجی طور پر حوالہ کرنے کا مطالبہ کیااور اس سے متعلق دہلی میں حکام کو مطلع کرتے ہوئے کارگذاری بتائی۔

پارتھ سارتھی کے دوبارہ فون آتا ہے اور ان سے ان کی مرضی کے مطابق لیفٹینینٹ کی حوالگی کی پیشکش کی جاتی ہے جسے وہ قبول کرلیتے ہیں۔ جس کے بعد نچیکیتا کو پاکستان میں قائم قونصل خانے کے حوالے کیا گیا۔

پارتھ سارتھی کا کہنا ہے کہ جس طرح سے نچیکیتا کی واپسی کو یقینی بنایا گیا ابھینندن کی واپسی کو اسی طرح کی کاروائی سے یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

Intro:Body:

danish


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2019, 10:59 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.