گزشتہ رات جے این یو میں طلبا پر تشدد کے بعد یونیورسٹی کے طلبا نے پولیس ہیڈکوارٹر دہلی کا گھیراؤ کیا اور پر زور مظاہرہ کیا۔ بعد میں پولیس کی جانب سے قصورواروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی۔ جس کے بعد طلباء نے ہیڈکوارٹر کے باہر احتجاج روک دیا۔
وہیں یونیورسٹی طلبا یونین کی طرف سے آج دوپہر ساڑھے بارہ بجے جے این یو میں جمع ہونے کی اپیل کی ہے۔
پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاج کے دوران، دہلی پولیس کے ترجمان اور سینٹرل ڈسٹرکٹ ڈپٹی پولیس کمشنر مندیپ سنگھ رندھاوا نے طلباء کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور جلد ہی ایف آئی آر درج کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وہیں یونیورسٹی میں ہوئے اس تشدد کو لے کرایف آئی آر درج کر دی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی جے این یو احاطے میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے پانچ طلباء کی ایک ٹیم پولیس تحفظ میں یونیورسٹی کیمپس گئی۔ اس کے علاوہ دو طلباء کی ٹیم نے ایمس جاکر زخمیوں سے ملاقات بھی کی ہے۔ اور اب ان طلبا کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیے:- جے این یو کے 23 طلبا اسپتال سے ڈسچارج
مزید پڑھیے:- جے این یو تشدد: پولیس نے مقدمہ درج کیا
مزید پڑھیے:- 'جے این یو' انتظامیہ کو ایم ایچ آر ڈی نے طلب کیا
یونیورسٹی احاطے میں پولیس نے پوری رات فلیگ مارچ کیا اور اسی دوران سابرمتی ہوسٹل کے باہر مظاہرہ کررہے طلباء نے ’پولیس واپس جاؤ ‘ کے نعرے لگائے۔ آج بعد دوپہر یونیورسٹی کیمپس میں طلباء کا مارچ نکالا جائے گا جس میں دیگر یونیورسٹیوں کے طلباء کے بھی شامل ہونے کی امید ہے۔