صدر ایم کے اسٹالن نے اس سلسلے میں آندھرا پردیش، تلنگانہ، کیرالہ اور اڈیشہ کے وزرائے اعلیٰ کو الگ الگ خط لکھ کر ان سے اپیل کی کہ وہ غیر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اقتدار والی ریاستوں کی طرح ہی ان امتحانات کے انعقاد کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کریں۔
جے ای ای۔نیٹ امیدواروں کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالتے ہوئے ایم کے اسٹالن نے کہا کہ' اس سے پہلے جون میں بھی امتحان کو اس لیے ملتوی کر دیا گیا تھا کیونکہ اس وقت مناسب نہیں تھا اور کچھ ماہ بعد حالات کے معمول پر آ جانے کی امید تھی۔
ڈی ایم کے سربراہ نے کہاکہ' موجودہ وقت میں ملک محض مہلک وبا سے نہیں بلکہ سیلاب اور تودہ کھسکنے کے حادثات کا سامنا کر رہا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں دیہی اور پہاڑی علاقے زمین سے کٹے ہوئے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ' زیادہ تر ریاستوں میں اب تک عوامی نقل و حمل (ٹرانسپورٹ) نظام دوبارہ شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔ زیادہ تر امیدوار طلبہ ریلوے اور پرواز کا سہارا لیتے ہیں لیکن ان سروسز کی عدم دستیابی کے سبب طلبہ کا امتحانات کے مراکز تک پہنچنا دشوارکن ہے۔
مزید پڑھیں:
راجستھان: جے ای ای اور نیٹ امتحانات کے خلاف کانگریس کا احتجاج
ایم کے اسٹالن نے کہا کہ' مغربی بنگال، مہاراشٹر، جھارکھنڈ، راجستھان، پنجاب، چھتیس گڑھ اور پڈوچیری کے وزرائے اعلیٰ نے جے ای ای ای۔نیٹ امتحانات منعقد کرنے پر مرکز کی مودی حکومت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔