جمعیة علمأ ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے آج دیوبند میں واقع اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے دیوبند میں جماعت سے وابستہ 960 غیر ملکی افراد کا ویزا رد کرنے کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'اس وقت یہ مسئلہ نہیں ہے بلکہ اس وقت ملک کے سامنے جو مسئلہ ہے، اس کا ہم سب کو مل کر مقابلہ کرنا چاہئے اور حکومت جو اقدمات کر رہی ہے اس کی تائید کرتے ہوئے وزرات صحت کی گائیڈ لائن پر عمل کرنا چاہیے تاکہ دنیا بھر میں پھیلے اس وبائی مرض کو ختم کیا جا سکے اور پوری انسانیت کو اس سے بچایا جاسکے'۔
انہوں نے تبلیغی جماعت کے افراد کا ویزا رد کرنے کے متعلق کہا کہ 'یہ حکومت کی اپنی خارجہ پالیسی ہے وہ جسے چاہے ویزا دیں اور جسے چاہے نہ دیں۔ کوئی دوسرا ملک ہمارے یہاں کے شخص کو ویزا نہ دے اور کسی باہر کے شخص کو ہماری حکومت ویزا نہ دے، یہ حکومت کا اپنا فیصلہ اور اپنی خارجہ پالیسی ہے۔ اس پر ہم کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں'۔