بابری مسجد انہدام کیس میں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے ذریعہ تمام ملزمین کو بری کیے جانے پر جمیعت علماء مہاراشٹر کے سیکریٹری گلزام اعظمی نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اب اقلیتیوں کو انصاف نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ بابری مسجد انہدام کے تمام گواہ موجود ہیں، تصاویر موجود ہیں، جوشی بھی تھے اوما بھارتی بھی تھیں جو نعرے لگا رہی تھیں اور ہنس رہی تھیں، لیکن آج یہ کہا گیا کہ کوئی ثبوت نہیں ملا، ہم سمجھتے ہیں آج بھارتی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اب اس ملک میں اقلیتوں کو انصاف نہیں ملے آج ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔'
تمام ثبوت ہونے کے باوجود انہیں بری کردیا گیا، جبکہ سبھی نشریاتی ادارے اس وقت کی تصاویر اور ویڈیوز کو چلا رہی تھیں، اس وقت کے جوشی کے بیان کو دیکھایا جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ سنہ 1992 میں بابری مسجد کی شہادت کر دی گئی تھی جس میں مبینہ طور پر لال کرشن اڈوانی مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی ونے کٹیار اور کلیان سنگھ کے ملوث ہونے کا الزام ہے، اس سلسلے میں ان سبھی کو اس کیس میں ملزم بنایا گیا تھا جنہیں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ان سبھی ملزمین کے خلاف ثبوت نہیں ہونے کا حوالہ دے کر انہیں بری کر دیا۔
انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ مسجد کو توڑنے والے تو اقتدار میں ہیں، اپیل کر کے بھی کیا حاصل ہوگا۔'