ETV Bharat / bharat

'اب اس ملک میں اقلیتوں کو انصاف نہیں ملے گا'

بابری مسجد انہدام کیس میں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سبھی ملزمین کو بری کر دیا ، اس فیصلے کے خلاف جمیعت علما مہاراشٹر کی جانب سے سخت رد عمل ظاہر کیا گیا ہے۔

'اب اس ملک میں اقلیتوں کو انصاف نہیں ملے گا'
'اب اس ملک میں اقلیتوں کو انصاف نہیں ملے گا'
author img

By

Published : Sep 30, 2020, 2:07 PM IST

Updated : Sep 30, 2020, 4:31 PM IST

بابری مسجد انہدام کیس میں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے ذریعہ تمام ملزمین کو بری کیے جانے پر جمیعت علماء مہاراشٹر کے سیکریٹری گلزام اعظمی نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اب اقلیتیوں کو انصاف نہیں ملے گا۔

'اب اس ملک میں اقلیتوں کو انصاف نہیں ملے گا'

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد انہدام کے تمام گواہ موجود ہیں، تصاویر موجود ہیں، جوشی بھی تھے اوما بھارتی بھی تھیں جو نعرے لگا رہی تھیں اور ہنس رہی تھیں، لیکن آج یہ کہا گیا کہ کوئی ثبوت نہیں ملا، ہم سمجھتے ہیں آج بھارتی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اب اس ملک میں اقلیتوں کو انصاف نہیں ملے آج ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔'

تمام ثبوت ہونے کے باوجود انہیں بری کردیا گیا، جبکہ سبھی نشریاتی ادارے اس وقت کی تصاویر اور ویڈیوز کو چلا رہی تھیں، اس وقت کے جوشی کے بیان کو دیکھایا جا رہا تھا۔

واضح رہے کہ سنہ 1992 میں بابری مسجد کی شہادت کر دی گئی تھی جس میں مبینہ طور پر لال کرشن اڈوانی مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی ونے کٹیار اور کلیان سنگھ کے ملوث ہونے کا الزام ہے، اس سلسلے میں ان سبھی کو اس کیس میں ملزم بنایا گیا تھا جنہیں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ان سبھی ملزمین کے خلاف ثبوت نہیں ہونے کا حوالہ دے کر انہیں بری کر دیا۔

انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ مسجد کو توڑنے والے تو اقتدار میں ہیں، اپیل کر کے بھی کیا حاصل ہوگا۔'

بابری مسجد انہدام کیس میں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے ذریعہ تمام ملزمین کو بری کیے جانے پر جمیعت علماء مہاراشٹر کے سیکریٹری گلزام اعظمی نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اب اقلیتیوں کو انصاف نہیں ملے گا۔

'اب اس ملک میں اقلیتوں کو انصاف نہیں ملے گا'

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد انہدام کے تمام گواہ موجود ہیں، تصاویر موجود ہیں، جوشی بھی تھے اوما بھارتی بھی تھیں جو نعرے لگا رہی تھیں اور ہنس رہی تھیں، لیکن آج یہ کہا گیا کہ کوئی ثبوت نہیں ملا، ہم سمجھتے ہیں آج بھارتی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اب اس ملک میں اقلیتوں کو انصاف نہیں ملے آج ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔'

تمام ثبوت ہونے کے باوجود انہیں بری کردیا گیا، جبکہ سبھی نشریاتی ادارے اس وقت کی تصاویر اور ویڈیوز کو چلا رہی تھیں، اس وقت کے جوشی کے بیان کو دیکھایا جا رہا تھا۔

واضح رہے کہ سنہ 1992 میں بابری مسجد کی شہادت کر دی گئی تھی جس میں مبینہ طور پر لال کرشن اڈوانی مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی ونے کٹیار اور کلیان سنگھ کے ملوث ہونے کا الزام ہے، اس سلسلے میں ان سبھی کو اس کیس میں ملزم بنایا گیا تھا جنہیں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ان سبھی ملزمین کے خلاف ثبوت نہیں ہونے کا حوالہ دے کر انہیں بری کر دیا۔

انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ مسجد کو توڑنے والے تو اقتدار میں ہیں، اپیل کر کے بھی کیا حاصل ہوگا۔'

Last Updated : Sep 30, 2020, 4:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.