ذرائع کے مطابق جگن کل شام وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں خاص طور پر ریاست کے دارالحکومت کو تین شہروں میں منتقل کرنے کے معاملے پر بات چیت ہوگی۔
اس کے علاوہ وزیراعلی تقسیم آندھراپردیش سے متعلقہ امور اور پولا ورم پراجکٹ پر مرکز سے حاصل ہونے والے فنڈز سے متعلق وزیراعظم سے تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کا امکان ہے۔
جگن موہن ریڈی کل کابینہ کے اجلاس کے فوری بعد خصوصی طیارہ سے دہلی روانہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ دارالحکومت منتقلی معاملے کو لیکر امراوتی میں 55 سے زیادہ روز سے کسانوں کا احتجاج جاری ہے، اور وہ مسلسل یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ امراوتی کو ہی دارلحکومت رکھا جائے۔
تلگودیشم دور حکومت میں متعدد کسان اور دیگر افراد نے دارلحکومت کی تعمیر کے لیے اپنی اراضی حکومت کو دی ہے۔ اب ان کا کہنا ہیکہ انھوں نے اپنی اراضی امراوتی کو دارلحکومت بنانے کے لیے دی تاکہ ان کا مستقبل روشن رہے۔
دوسری جانب جگن موہن ریڈی حکومت کا دعوی ہیکہ دارلحکومت کو تین شہروں میں منتقل کرنے کا فیصلہ ریاست کی مجموعی ترقی کے مد نظر کیا گیا ہے، اور اس اقدام سے ریاست کی تیز رفتار ترقی ہوگی۔
دوسری جانب تلگودیشم کے صدر چندرابابو نائڈو نے وزیر اعلی آندھراپردیش جگن موہن ریڈی کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دارلحکومت کی منتقلی کے فیصلے کو واپس لیں۔
چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ دارلحکومت امراوتی کی منتقلی سے 50 ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری پر ضرب پڑے گی اور کسانوں کا زبردست نقصان ہوگا۔
وزیراعلی آندھراپردیش جگن کا دہلی دورہ کل - امراوتی کی منتقلی سے 50 ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری پر ضرب پڑے گی
آندھراپردیش کے وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی بدھ کو دہلی روانہ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق جگن کل شام وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں خاص طور پر ریاست کے دارالحکومت کو تین شہروں میں منتقل کرنے کے معاملے پر بات چیت ہوگی۔
اس کے علاوہ وزیراعلی تقسیم آندھراپردیش سے متعلقہ امور اور پولا ورم پراجکٹ پر مرکز سے حاصل ہونے والے فنڈز سے متعلق وزیراعظم سے تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کا امکان ہے۔
جگن موہن ریڈی کل کابینہ کے اجلاس کے فوری بعد خصوصی طیارہ سے دہلی روانہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ دارالحکومت منتقلی معاملے کو لیکر امراوتی میں 55 سے زیادہ روز سے کسانوں کا احتجاج جاری ہے، اور وہ مسلسل یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ امراوتی کو ہی دارلحکومت رکھا جائے۔
تلگودیشم دور حکومت میں متعدد کسان اور دیگر افراد نے دارلحکومت کی تعمیر کے لیے اپنی اراضی حکومت کو دی ہے۔ اب ان کا کہنا ہیکہ انھوں نے اپنی اراضی امراوتی کو دارلحکومت بنانے کے لیے دی تاکہ ان کا مستقبل روشن رہے۔
دوسری جانب جگن موہن ریڈی حکومت کا دعوی ہیکہ دارلحکومت کو تین شہروں میں منتقل کرنے کا فیصلہ ریاست کی مجموعی ترقی کے مد نظر کیا گیا ہے، اور اس اقدام سے ریاست کی تیز رفتار ترقی ہوگی۔
دوسری جانب تلگودیشم کے صدر چندرابابو نائڈو نے وزیر اعلی آندھراپردیش جگن موہن ریڈی کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دارلحکومت کی منتقلی کے فیصلے کو واپس لیں۔
چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ دارلحکومت امراوتی کی منتقلی سے 50 ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری پر ضرب پڑے گی اور کسانوں کا زبردست نقصان ہوگا۔