انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تین رکنی ٹیم نے تیسری مرتبہ کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل سے سندیسرا برادران بینک دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں دہلی میں واقع ان کی رہائش گاہ پر پہنچ کر پوچھ گچھ کی۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے عہدیداروں نے ان سے 128 سوالات پوچھے۔ جو مختلف معاملات سے متعلق تھے۔ اس سلسلے میں تفتیش اب بھی جاری ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے احمد پٹیل نے کہا ہے کہ ’مجھ سے 128 سوالات پوچھے گئے جو محض الزامات کی بنیاد پر تھے۔ ان کے پاس کوئی بنیادی ثبوت تک نہیں تھا'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'میں نے ان کے سوالات کے جوابات دے دیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ صرف سیاسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش ہے اور یہ ایک سیاسی انتقام ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'مرکز نے پرینکا گاندھی سے لودھی روڈ پر بنگلہ خالی کرنے کو کہا، کیونکہ اب ان کے پاس اسپیشل پروٹیکشن گروپ سیکیورٹی نہیں ہے'۔
مرکز کا پرینکا گاندھی واڈرا سے متعلق حکم کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ 'آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ بی جے پی کے کتنے لوگ سرکاری رہائش گاہوں میں رہ رہے ہیں۔ جو کہ اس کے حقدار نہیں ہیں۔ سابق اور موجودہ اراکین پارلیمنٹ ٹائپ 8 سرکاری رہائش کی سہولیات اٹھا رہے ہیں۔ یہ ایک دوہرا معیار ہے اور یہ سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں ہے'۔
انہوں نے بتایا ہے کہ 'پرینکا گاندھی واڈرا کو ایک مہینے کے اندر حکومت کا الاٹ کردہ رہائشی مکان خالی کرنے کے لئے کہا گیا ہے'۔
بتادیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی ایک ٹیم سندیسرا کرپشن کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے بعد احمد پٹیل کی رہائش گاہ سے روانہ ہوگئی۔ یہ تیسرا دور ہے جو ای ڈی نے پٹیل کے ساتھ بینک فراڈ اور منی لانڈرنگ کے معاملات سے متعلق سوالات کیے ہیں۔
پٹیل نے مزید کہا ہے کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ وہ کس کے دباؤ میں کام کر رہے ہیں'۔
یہ عہدے دار دہلی کے لوٹیئنز زون میں واقع پٹیل کے مدر ٹریسا کریسنٹ گھر پہنچے۔
اطلاعات کے مطابق پٹیل کا نام مبینہ بینک قرض فراڈ کیس میں سندیسرا گروپ آف کمپنیوں کے خلاف تحقیقات کے دوران سامنے آیا۔
ای ڈی کی چھان بین سے پتہ چلتا ہے کہ سٹرلنگ بائیوٹیک لمیٹڈ (ایس بی ایل) سندسارا گروپ اور اس کے مرکزی پروموٹرز یعنی نتن سندیسرا، چیتن سندیسرا اور دیپتی سندیسرا نے مبینہ طور پر 14،500 کروڑ روپے سے زیادہ کی دھوکہ دہی کی ہے۔ نہ صرف احمد پٹیل بلکہ ان کے بیٹے فیصل پٹیل اور ان کے داماد عرفان صدیقی کا نام کارپوریٹ ایگزیکیوٹیو نے شامل کیا ہے۔ جس پر ای ڈی احمد پٹیل سے تفتیش کررہی ہے۔