انہوں نے کہاکہ 'سابق مخلوط حکومت میں بنایا گیا ایجنڈہ آف الائنس پر پی ڈی پی نے عمل ہی نہیں کیا اور انہوں ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کا ترقی کے نام پر استحصال کیا'۔
ایک سوال کے جواب میں ست شرما نے پی ڈی پی اور نیشنل کانفرس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 'جن بلدیاتی اور مونسپل انتخابات میں لوگوں کی ترقی اور خوشحال کا راز مضمر ہوتا ہے اُسی میں پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے ریاست میں انتخابات کے لیے بہتر ماحول نہیں ہے اسی کا بہانہ بنا کر بائیکاٹ کیا اور آج یہی پارٹیاں ریاست میں اسمبلی انتخابات کروانے کے لیے بڑے بے چین نظر آرہے ہیں۔
کیونکہ اب ان پارٹیوں کا سیاسی مستقبل مخدوش نظر آرہا ۔
بات چیت کے دوران بی جے پی کے سابق صدر ست شرما نے کہا کہ بائیکاٹ کی سیاست کھیلنے والی یہ پارٹیاں اپنے امیدوارں کے ساتھ پارلیمانی انتخابات میں اس وقت بخوبی حصہ لے رہے ہیں اب ان کے لیے پارلیمانی انتخابات کے لیے ماحول کیسے ٹھیک ہیں۔
انہوں نے کہا اس طرح کی سیاست سے آج کا ووٹر بخوبی واقف ہیں اور وہ اچھی اور بری سیاست اور سیاست دانوں کے درمیان فرق کرنا بخوبی جانتے ہیں۔
وہیں انہوں نے اکبر لون کے حالیہ بیان کے ایک سوال پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف اکبر لون کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے بلکہ اس کی پارٹی نیشنل کانفرنس پر بھی قانونی کارروائی ضروری ہے جس کی بی جے پی نے الکیشن کمیشن آف انڈیا میں شکایت بھی درج کی ہے۔