انسانیت سوسائٹی الخیر دارالحکومت لکھنؤ سے گزرنے والے تمام غریب مزدوروں کو کھانا پانی مہیا رہی ہے تاکہ غریب مزدوروں کی راہ آسان ہو۔ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران دہلی سے آسام جا رہے تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد نے بتایا کہ ہم لوگ 41 دنوں تک دہلی میں کورنٹائن رہے۔
اب پوری بس بک کرکے جا رہے ہیں۔بات چیت کے دوران جماعت سے وابستہ افراد نے بتایا کہ کورنٹائن کے دوران ہمیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوئی۔ نہ کھانے کی نہ پینے اور صاف صفائی بھی ہوتی تھی۔ وہاں کے جو ذمہ داران تھے ان کا بھی برتاو ہمارے لیے بہتر تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بس کا کرایا 1 لاکھ 90 ہزار روپے ہے، ہم لوگ آسام جارہے ہیں۔مرکزی دارالحکومت دہلی سے اپنے دو بچوں کے ساتھ بائک بہار جارہے شخص نے بتایا کہ تین دن سے چل رہے ہیں، ابھی ایک دن اور لگے گا اپنے گھر پہنچنے میں۔ ان کے بیٹے نے بتایا کہ میں دہلی میں زیر تعلیم ہوں۔
لاک ڈاؤن کے سبب سب کچھ بند ہے لہذا گھر جانا ہی بہتر ہے۔انسانیت ایسوسی ایشن الخیر کے سربراہ قدرت اللہ خان نے بات چیت کے دوران بتایا کہ ہم لوگ 55 دنوں سے خدمت خلق رہے ہیں۔
اللہ کا فضل ہے کہ ہم لوگ ہر روز آٹھ سے دس ہزار لوگوں کو کھانا اور پانی مہیا کروا رہے ہیں۔اس کے علاوہ ہسپتال اور مندر کے پاس رہنے والے غریبوں کو بھی کھانا پانی دیتے ہیں۔
باقی کے مسافر مزدور ہیں لاک ڈاؤن کے بعد حالات اتنے کشیدہ ہو چکے ہیں کہ سینکڑوں میل کا سفر پیدل ہی طے کرنے پر مجبور ہیں۔ کوئی سائکل سے جا رہا، کوئی بائک سے تو کوئی کئی گنا زیادہ کرایا ادا کرکے بھیڑ بکریوں کی طرح ٹرک میں بھر کر کسی بھی قیمت پر گھر پہنچنا چاہتے ہیں۔