یہ فیصلہ لداخ میں وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوجیوں کے مابین پرتشدد کارروائی کے چند روز بعد ہوا ہے جب بھارتی فوج کے 20 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گذشتہ برس سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد اس ٹرسٹ پر جو مندر کی تعمیر کا ایک ٹرسٹ بنایا گیا تھا۔ اس ٹرسٹ نے کہا کہ جلد ہی اس سلسلے میں ایک نئی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ٹرسٹ کے رکن انل مشرا نے کہا کہ مندر کی تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ ملک کی صورتحال کے مطابق لیا جائے گا اور اس کا باضابطہ اعلان جلد کیا جائے گا۔
ٹرسٹ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ بھارت اور چین کی سرحد پر صورتحال کشیدہ ہیں اور اس وقت ملک کا دفاع سب سے اہم ہے۔
ٹرسٹ کی جانب سے فوجیوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔
مختلف ہندو تنظیموں نے ایودھیا میں چین کے خلاف مظاہرے کیے۔
جہاں ہندو مہاسبھا کے کارکنوں نے چینی جھنڈا جلایا ، وہیں وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنوں نے چینی صدر ژی جنپنگ کا مجسمہ نذر آتش کیا۔