برطانیہ کے ٹائین اینڈوئر میں مقیم ریس ریلیشن مہم چلانے والے ڈاکٹر ہری شکلا اور ان کی اہلیہ رنجن کو کورونا ٹیکہ کاری کےلیے چنا گیا اور آج انہیں ویکسین لگایا گیا جس کے بعد انہیں کوویڈ ٹیکہ لینے والے پہلے بھارتی جوڑا ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا۔ آج سے برطانیہ میں کورونا کے خاتمہ کےلیے ٹیکہ کاری پروگرام کا بڑے پیمانہ پر آغاز ہوگیا۔
برطانیہ، دنیا کا پہلا ملک بن گیا جہاں کورونا ٹیکہ اندازی کا بڑے پیمانہ پر آغاز کیا گیا۔ برطانیہ میں آج سے کوویڈ۔19 ویکسینیشن پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔ برطانیہ ویکیسن استعمال کرنے کی اجازت دینے والا دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے نے فائزر کمپنی کو ویکسین کی چار کروڑ خوراکوں کا آرڈر پہلے ہی دیا تھا۔
برطانیہ میں سب سے پہلے ویکسین، کیئر ہومز میں مقیم عمر رسیدہ افراد اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کو لگائی جائے گی، جس کے بعد عمر رسیدہ افراد اور انتہائی بیمار افراد کو دی جائے گی۔ بعدازاں عمر کی بنیاد پر باقی آبادی کو ویکسین دی جائے گی۔فائزر ویکسین کو منفی 70 درجہ حرارت میں رکھا ہوگا جبکہ منفی دو سے آٹھ ڈگری درجہ حرارت میں صرف پانچ دن تک رکھا جاسکتا ہے۔ برطانوی ہیلتھ سروسز کے ڈائرکٹر سٹیفن پاوس نے بتایا کہ تمام پیچیدگیوں کے باوجود ملک بھر میں تاریخ کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔