انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے سیکشن 32 ، 50 اور 51 کے خلاف ایک جارحانہ عوامی مہم کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل تعلیم اور عوام کی صحت سے متعلق قومی میڈیکل کمیشن بل (این ایم سی) کی تباہ کن شقوں کے خلاف احتجاج برقرار رہے گا۔
اطلاعات کے مطابق میڈیکل تعلیم سے وابستہ طلبأ اور ریسیڈینٹ ڈاکٹرز، آئی ایم اے کے قومی قیادت میں مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن سے نمائندگی کرتے ہوئے احتجاج کریں گے۔
آئی ایم اے نے کہا کہ وہ انصاف کی فراہمی تک اس تحریک کو مزید تیز کرنے کے لئے ڈاکٹروں کی حمایت کرتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں : نیشنل میڈیکل کمیشن بل کے خلاف ڈاکٹروں کی ہڑتال
آئی ایم اے نے صدر رام ناتھ کووند سے اپیل کی ہے کہ جب تک شعبہ صحت کو لاحق خطرات دور نہ کیے جائیں تب تک اس کی منظوری کو روکیں ۔ان کے مطابق اس کالے قانون میں رکاوٹوں کو درست کرنےمیں عدلیہ پر ان کا بے پناہ بھروسہ ہے۔
اس سلسلے میں آئی ایم اے مزید کارروائی کے سلسلے میں ڈاکٹروں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی۔
واضح رہے کہ این ایم سی بل کولوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پاس کردیاگیا ہے ، جس میں میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کی جگہ نیشنل میڈیکل کمیشن تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
آئی ایم اے نے انتباہ دیا ہے کہ شعبہ صحت کے کام میں حکومتی دخل اندازی کو وہ برداشت نہیں کرے گا اور بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔اسی سلسلے میں آج انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔
مزید پڑھیں : ذہنی اور جسمانی طور پر بچوں کی نشو نما کیسے کریں؟