ETV Bharat / bharat

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کا ملک گیر احتجاج آج

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی ہنگامی ایکشن کمیٹی نے آج ان کے اختیارات میں کمی کرنے کے خلاف ملک بھر میں ڈاکٹروں سے خدمات سے دستبرداری کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔

ڈاکٹری کا پیشہ آج بھی سماج میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
author img

By

Published : Aug 8, 2019, 11:55 AM IST

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے سیکشن 32 ، 50 اور 51 کے خلاف ایک جارحانہ عوامی مہم کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل تعلیم اور عوام کی صحت سے متعلق قومی میڈیکل کمیشن بل (این ایم سی) کی تباہ کن شقوں کے خلاف احتجاج برقرار رہے گا۔

آئی ایم اے  کا کہنا ہے کہ شعبہ صحت کے کام میں حکومتی دخل اندازی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آئی ایم اے کا کہنا ہے کہ شعبہ صحت کے کام میں حکومتی دخل اندازی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق میڈیکل تعلیم سے وابستہ طلبأ اور ریسیڈینٹ ڈاکٹرز، آئی ایم اے کے قومی قیادت میں مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن سے نمائندگی کرتے ہوئے احتجاج کریں گے۔

آئی ایم اے نے کہا کہ وہ انصاف کی فراہمی تک اس تحریک کو مزید تیز کرنے کے لئے ڈاکٹروں کی حمایت کرتے رہیں گے۔

اس بل کے تحت میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کی جگہ نیشنل میڈیکل کمیشن تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس بل کے تحت میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کی جگہ نیشنل میڈیکل کمیشن تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں : نیشنل میڈیکل کمیشن بل کے خلاف ڈاکٹروں کی ہڑتال

آئی ایم اے نے صدر رام ناتھ کووند سے اپیل کی ہے کہ جب تک شعبہ صحت کو لاحق خطرات دور نہ کیے جائیں تب تک اس کی منظوری کو روکیں ۔ان کے مطابق اس کالے قانون میں رکاوٹوں کو درست کرنےمیں عدلیہ پر ان کا بے پناہ بھروسہ ہے۔

اس سلسلے میں آئی ایم اے مزید کارروائی کے سلسلے میں ڈاکٹروں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی۔

واضح رہے کہ این ایم سی بل کولوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پاس کردیاگیا ہے ، جس میں میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کی جگہ نیشنل میڈیکل کمیشن تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

ڈاکٹری کا پیشہ آج بھی سماج میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
ڈاکٹری کا پیشہ آج بھی سماج میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

آئی ایم اے نے انتباہ دیا ہے کہ شعبہ صحت کے کام میں حکومتی دخل اندازی کو وہ برداشت نہیں کرے گا اور بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔اسی سلسلے میں آج انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔

مزید پڑھیں : ذہنی اور جسمانی طور پر بچوں کی نشو نما کیسے کریں؟

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے سیکشن 32 ، 50 اور 51 کے خلاف ایک جارحانہ عوامی مہم کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل تعلیم اور عوام کی صحت سے متعلق قومی میڈیکل کمیشن بل (این ایم سی) کی تباہ کن شقوں کے خلاف احتجاج برقرار رہے گا۔

آئی ایم اے  کا کہنا ہے کہ شعبہ صحت کے کام میں حکومتی دخل اندازی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آئی ایم اے کا کہنا ہے کہ شعبہ صحت کے کام میں حکومتی دخل اندازی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق میڈیکل تعلیم سے وابستہ طلبأ اور ریسیڈینٹ ڈاکٹرز، آئی ایم اے کے قومی قیادت میں مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن سے نمائندگی کرتے ہوئے احتجاج کریں گے۔

آئی ایم اے نے کہا کہ وہ انصاف کی فراہمی تک اس تحریک کو مزید تیز کرنے کے لئے ڈاکٹروں کی حمایت کرتے رہیں گے۔

اس بل کے تحت میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کی جگہ نیشنل میڈیکل کمیشن تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس بل کے تحت میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کی جگہ نیشنل میڈیکل کمیشن تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں : نیشنل میڈیکل کمیشن بل کے خلاف ڈاکٹروں کی ہڑتال

آئی ایم اے نے صدر رام ناتھ کووند سے اپیل کی ہے کہ جب تک شعبہ صحت کو لاحق خطرات دور نہ کیے جائیں تب تک اس کی منظوری کو روکیں ۔ان کے مطابق اس کالے قانون میں رکاوٹوں کو درست کرنےمیں عدلیہ پر ان کا بے پناہ بھروسہ ہے۔

اس سلسلے میں آئی ایم اے مزید کارروائی کے سلسلے میں ڈاکٹروں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی۔

واضح رہے کہ این ایم سی بل کولوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پاس کردیاگیا ہے ، جس میں میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) کی جگہ نیشنل میڈیکل کمیشن تشکیل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

ڈاکٹری کا پیشہ آج بھی سماج میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
ڈاکٹری کا پیشہ آج بھی سماج میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

آئی ایم اے نے انتباہ دیا ہے کہ شعبہ صحت کے کام میں حکومتی دخل اندازی کو وہ برداشت نہیں کرے گا اور بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔اسی سلسلے میں آج انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔

مزید پڑھیں : ذہنی اور جسمانی طور پر بچوں کی نشو نما کیسے کریں؟

Intro:حیدرآباد - تاریخی مکہ مسجد کا باب داخلہ توسیع
شہر حیدرآباد دکن کی تاریخی مکہ مسجد بانی حیدرآباد
محمد قلی قطب شاہ نے تعمیر کیا- مکہ مسجد ہندوستان کے کے بڑے مساجد میں سے ایک مکہ مسجد ہے-
حیدرآباد کی تاریخی عمارتوں میں سے سب بلند دروازہ مکہ مسجد کا ہے
- 1934ء نظام ہشتم میر عثمان علی خاں بہادر نے بلند ترین کمان اور لکڑی کا دروازہ تعمیر کیا دروازہ کی لمبائی 20 فٹ اور چوڑائی 12 فٹ ہے لکڑی کے کام میں میں نقش و نگار بے انتہائی خوبصورت ترین ہے اور اس کی خوبصورتی میں اضافہ اس کے اوپر لگے ہوئے تمبے اور میٹل کے کنگورے ہیں
لیکن عرصہ دراز سے اس دروازہ رنگ( پینٹ) کیا جارہا تھا جس کی وجہ سے دروازہ کی خوبصورتی نظر نہیں آرہی تھی دروازہ کے اوپر کی کمان ان بھی خستہ حالت میں ہوگئی تھی حکومت تلنگانہ نے تاریخی مکہ مسجد کا تعمیر نو کا کام شروع کیا ہے اور دروازہ اور کمان کا کام کا آغاز ہوچکا ہے اس کی خوبصورتی کو بحال کرنے کے لیے دروازہ کے پینٹ (رنگ) نکل کر اس دروازہ کو اس کی حیثیت کو بحال کیا جا رہا ہے
پالش کے ذریعے اے اُس کی رنگ و خوبصورتی نقش و نگار کو بہتر کیا جا رہا-
بائٹ محمد صفی اللہ ( تاریخ داں)


Body:حیدرآباد - تاریخی مکہ مسجد کا باب داخلہ توسیع
شہر حیدرآباد دکن کی تاریخی مکہ مسجد بانی حیدرآباد
محمد قلی قطب شاہ نے تعمیر کیا- مکہ مسجد ہندوستان کے کے بڑے مساجد میں سے ایک مکہ مسجد ہے-
حیدرآباد کی تاریخی عمارتوں میں سے سب بلند دروازہ مکہ مسجد کا ہے
- 1934ء نظام ہشتم میر عثمان علی خاں بہادر نے بلند ترین کمان اور لکڑی کا دروازہ تعمیر کیا دروازہ کی لمبائی 20 فٹ اور چوڑائی 12 فٹ ہے لکڑی کے کام میں میں نقش و نگار بے انتہائی خوبصورت ترین ہے اور اس کی خوبصورتی میں اضافہ اس کے اوپر لگے ہوئے تمبے اور میٹل کے کنگورے ہیں
لیکن عرصہ دراز سے اس دروازہ رنگ( پینٹ) کیا جارہا تھا جس کی وجہ سے دروازہ کی خوبصورتی نظر نہیں آرہی تھی دروازہ کے اوپر کی کمان ان بھی خستہ حالت میں ہوگئی تھی حکومت تلنگانہ نے تاریخی مکہ مسجد کا تعمیر نو کا کام شروع کیا ہے اور دروازہ اور کمان کا کام کا آغاز ہوچکا ہے اس کی خوبصورتی کو بحال کرنے کے لیے دروازہ کے پینٹ (رنگ) نکل کر اس دروازہ کو اس کی حیثیت کو بحال کیا جا رہا ہے
پالش کے ذریعے اے اُس کی رنگ و خوبصورتی نقش و نگار کو بہتر کیا جا رہا-
بائٹ محمد صفی اللہ ( تاریخ داں)


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.