بھارتی وزارت خارجہ کے فرسٹ سکریٹری ویمرش آرین نے کہا کہ 'حقائق کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور آج پاکستان کی طرف سے جھوٹا اور بے بنیاد 'نیریٹیو' پیش کرکے اس نے اپنے گذشتہ تمام ریکارڈز توڑ دیے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے یو این ایچ آر سی میں مسئلہ کشمیر پر جو موقف پیش کیا وہ توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔'
اس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کے لیے بھارتی سفارت کار ویمرش آرین نے پاکستان کے الزامات کو مسترد کر دیا۔
پاکستان کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ہندوستان کے مستقل مشن کے پہلے سکریٹری آرین نے کہا کہ 'یہ پاکستان کی جانب سے اپنے علاقائی عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے ایک ناکام کوشش ہے اور اسلام آباد یہ بھول گیا ہے کہ شدت پسندی انسانی حقوق کی زیادتی کی بدترین شکل ہے'۔
مزید پڑھیں : بھارت نے کشمیر پر پاکستان کے جارحانہ موقف کو یکسر مسترد کیا
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی )کے اجلاس کے دوران آرین نے کہا کہ 'اس طرح کی کوشش کو ہم برداشت نہیں کرتے، جو کہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم اس پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں پاکستان کے بیانات پر تعجب نہیں ہے جس کا مقصد اس فورم کو سیاسی بنانا اور پولرائز کرنا ہے '۔
انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا اور پاکستان کے مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔'