سعودی پریزیڈنسی کی جانب سے جی 20 کو یادگار بنانے کے لیے نئے نوٹ پر کشمیر اور لداخ کو بھارت سے الگ دکھایا ہے۔
وہیں بھارت نے سعودی حکومت سے اپیل کی ہے کہ یہ علاقے بھارت کا اٹوٹ حصے ہیں اور نقشہ میں غلطی کا ازالہ کرنے کے لیے فوری کارروائی ہونی چاہیے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے معمول کی پریس بریفنگ میں سعودی عرب کی جانب سے جاری کیے گئے ریال کے ایک نئے نوٹ پر عالمی نقشہ میں بھارت کی بین الاقوامی سرحدوں کو غلط انداز میں پیش کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت نے نئی دہلی میں سعودی عرب کے سفارت خانہ کو اور ریاض میں سعودی عرب کے محکمہ خارجہ کو سعودی کرنسی نوٹ پر بھارت کی سرحدوں کو غلط انداز میں پیش کرنے پر اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم نے سعودی حکومت سے فوری اصلاحی اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔ ہم نے سعودی حکومت کو یہ بھی بتایا ہے کہ کشمیر اور لداخ بھارت کے اٹوٹ حصے ہيں۔
جموں وکشمیر میں زمین کی ملکیت سے متعلق قوانین میں تبدیلی کے بارے میں پاکستان کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شریواستو نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ کسی بھی ملک کو بھارت کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے کا حق نہیں ہے۔
کرتار پور راہداری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ کرتار پور راہداری کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کووڈ- 19 کے پروٹوکول کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ بھارت حکومت اس سلسلے میں متعلقہ فریقوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب 21 اور 22 نومبر کو جی 20 اجلاس کی میزبانی کرے گا، بھارت جی 20 کا حصہ ہے اور وہ بھی اجلاس میں شرکت کرے گا۔