دوسرے ٹو پلس ٹو وزرا سطح کی بات چیت کے آخر میں بدھ کو یہاں جاری ایک مشترکہ بیان میں پاکستان سے 26/11 کےممبئی اور پٹھان کوٹ سمیت دیگر دہشت گردی کے واقعات کے مجرموں کو گرفتار کرنے اور مقدمہ چلانے کی اپیل کی گئی۔
اس دوران بھارت نے اقوام متحدہ میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر اور دیگر کو دہشت گرد قرار دینے کے لئے امریکہ کی حمایت کی تعریف کی۔ امریکہ نے بھی ہندوستانی قانون میں ان تبدیلیوں کا خیرمقدم کیا جو دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں تعاون فراہم کرے گا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور امریکہ کے وزیر دفاع مارک پسپر اور وزیر خارجہ مائک پومپیو کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں اسی سال مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے نئے قانون غیر قانونی سرگرمیوں (انسداد) ترمیمی قانون۔2019 کا حوالہ دیا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے مانسون سیشن کے دوران اس قانون کو پاس کیا تھا اور صدر رام ناتھ کووند نے 8 اگست کو اسے اپنی منظوری دی تھی۔ نئے قانون میں قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے ڈائرکٹر جنرل کو دہشت گردوں کی آمدنی سے بنائی گئی جائیدادوں کو منسلک کرنے کاحق دیا۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ بھارت نے لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید اور جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو فوری طور سے نئے قانون کے دائرے میں لایا ہے۔
مشترکہ بیان میں امریکی فیڈرل جسٹس مرکز اور بھارت کے بھوپال میں واقع قومی جسٹس اکادمی کے درمیان دہشت گردی کے معاملوں پر تعاون پر توجہ دینے کی بات کہی گئی ہے۔ دونوں فریقوں نے نئے شعبوں میں دو فریقوں کے درمیان اور تیسرے ملک کے شراکت دروں کے لئے مشترکہ جسٹس ورک شاپوں کے ذریعہ سے مزید تعاون کی سہولت فراہم پر اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے بحر ہند میں آلودگی، ماہی گیری انفورسمنٹ اور سائنسی تحقیق کی سمت میں تعاون میں اضافہ کرنے پر زور دیا۔ اس دوران امریکہ نے طویل مدتی طور سے ترقی کو قائم رکھنے کے لئے اپنے علاقائی رابطے کو بڑھانے، افغانستان کے لئے تجارتی رابطے اور کثیرمقصدی رابطے کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے ہندوستان کی کوششوں کی تعریف کی۔
پٹھان کوٹ حملے کے مجرموں کے خلاف کارروائی کرے پاکستان - جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر
امریکہ اور بھارت نے دہشت گردی کے سبھی طریقوں کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کا دباؤ بنانے کے ساتھ ہی یہ یقینی بنانے کی اپیل کی ہے کہ کسی بھی قسم کے دیگر ممالک میں دہشت پھیلانے کے لئے کسی بھی علاقے کا استعمال نہ کرے۔

دوسرے ٹو پلس ٹو وزرا سطح کی بات چیت کے آخر میں بدھ کو یہاں جاری ایک مشترکہ بیان میں پاکستان سے 26/11 کےممبئی اور پٹھان کوٹ سمیت دیگر دہشت گردی کے واقعات کے مجرموں کو گرفتار کرنے اور مقدمہ چلانے کی اپیل کی گئی۔
اس دوران بھارت نے اقوام متحدہ میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر اور دیگر کو دہشت گرد قرار دینے کے لئے امریکہ کی حمایت کی تعریف کی۔ امریکہ نے بھی ہندوستانی قانون میں ان تبدیلیوں کا خیرمقدم کیا جو دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں تعاون فراہم کرے گا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور امریکہ کے وزیر دفاع مارک پسپر اور وزیر خارجہ مائک پومپیو کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں اسی سال مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے نئے قانون غیر قانونی سرگرمیوں (انسداد) ترمیمی قانون۔2019 کا حوالہ دیا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے مانسون سیشن کے دوران اس قانون کو پاس کیا تھا اور صدر رام ناتھ کووند نے 8 اگست کو اسے اپنی منظوری دی تھی۔ نئے قانون میں قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے ڈائرکٹر جنرل کو دہشت گردوں کی آمدنی سے بنائی گئی جائیدادوں کو منسلک کرنے کاحق دیا۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ بھارت نے لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید اور جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو فوری طور سے نئے قانون کے دائرے میں لایا ہے۔
مشترکہ بیان میں امریکی فیڈرل جسٹس مرکز اور بھارت کے بھوپال میں واقع قومی جسٹس اکادمی کے درمیان دہشت گردی کے معاملوں پر تعاون پر توجہ دینے کی بات کہی گئی ہے۔ دونوں فریقوں نے نئے شعبوں میں دو فریقوں کے درمیان اور تیسرے ملک کے شراکت دروں کے لئے مشترکہ جسٹس ورک شاپوں کے ذریعہ سے مزید تعاون کی سہولت فراہم پر اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے بحر ہند میں آلودگی، ماہی گیری انفورسمنٹ اور سائنسی تحقیق کی سمت میں تعاون میں اضافہ کرنے پر زور دیا۔ اس دوران امریکہ نے طویل مدتی طور سے ترقی کو قائم رکھنے کے لئے اپنے علاقائی رابطے کو بڑھانے، افغانستان کے لئے تجارتی رابطے اور کثیرمقصدی رابطے کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے ہندوستان کی کوششوں کی تعریف کی۔