ETV Bharat / bharat

' چین سے نمٹنے کے لیے بھارت کے پاس 'ملٹری آپشن ہیں'

سرحدی معاملے کو حل کرنے کے لیے دونوں فریق سفارتی سطح کے مذاکرات کے بعد مزید فوجی سطح پر بات چیت کرنے پر بھی کام کر رہے ہیں، جو تین ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔

' چین سے نمٹنے کے لیے بھارت کے پاس 'میلٹری آپشن' ہیں'
' چین سے نمٹنے کے لیے بھارت کے پاس 'میلٹری آپشن' ہیں'
author img

By

Published : Aug 24, 2020, 10:27 AM IST

چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت نے پیر کے روز کہا ہے کہ اگر فوجی اور سفارتی سطح پر دونوں ممالک کے مابین بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو بھارت کے پاس چین سے نمٹنے کے لیے ' ملیٹری آپشنز' موجود ہیں۔

مشرقی لداخ میں بھارت اور چین کے مابین جاری تنازعہ پر بپن راوت نے کہا کہ' لداخ میں چینی فوج کی طرف سے درندازی سے نمٹنے کے لیے فوجی آپشن جاری ہے لیکن اس کا استعمال اسی صورت میں کیا جائے گا جب فوج اور سفارتی سطح پر بات چیت ناکام ہوجاتی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں

سرحدی تنازع پر چین کی پیش کش بھارت کو منظور نہیں

بھارت اور چین کے درمیان اپریل سے تنازع جاری ہے اور چین نے فنگر ایریا، وادی گلوان، ہاٹ سپرنگز اور کانگرنگ نالہ سمیت متعدد علاقوں میں بڑی تعداد میں فوج اور ساز و سامان کی تعیناتی کر رکھی ہے۔

دونوں فریقیوں کے مابین گذشتہ تین ماہ سے بات چیت جاری ہے جس میں پانچ لیفٹیننٹ جنرل سطح کے مذاکرات شامل ہیں لیکن ابھی تک کوئی اس معاملہ میں کوئی حل نہیں نکالا گیا۔

تاہم سی ڈی ایس نے ان میلٹری آپشنز کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کرنے سے انکار کردیا جن کے بارے میں بھارت لداخ سیکٹر میں چینی فوج کی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔

وہیں چینی فوج نے دستبرداری سے انکار کردیا ہے۔

چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت نے پیر کے روز کہا ہے کہ اگر فوجی اور سفارتی سطح پر دونوں ممالک کے مابین بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو بھارت کے پاس چین سے نمٹنے کے لیے ' ملیٹری آپشنز' موجود ہیں۔

مشرقی لداخ میں بھارت اور چین کے مابین جاری تنازعہ پر بپن راوت نے کہا کہ' لداخ میں چینی فوج کی طرف سے درندازی سے نمٹنے کے لیے فوجی آپشن جاری ہے لیکن اس کا استعمال اسی صورت میں کیا جائے گا جب فوج اور سفارتی سطح پر بات چیت ناکام ہوجاتی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں

سرحدی تنازع پر چین کی پیش کش بھارت کو منظور نہیں

بھارت اور چین کے درمیان اپریل سے تنازع جاری ہے اور چین نے فنگر ایریا، وادی گلوان، ہاٹ سپرنگز اور کانگرنگ نالہ سمیت متعدد علاقوں میں بڑی تعداد میں فوج اور ساز و سامان کی تعیناتی کر رکھی ہے۔

دونوں فریقیوں کے مابین گذشتہ تین ماہ سے بات چیت جاری ہے جس میں پانچ لیفٹیننٹ جنرل سطح کے مذاکرات شامل ہیں لیکن ابھی تک کوئی اس معاملہ میں کوئی حل نہیں نکالا گیا۔

تاہم سی ڈی ایس نے ان میلٹری آپشنز کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کرنے سے انکار کردیا جن کے بارے میں بھارت لداخ سیکٹر میں چینی فوج کی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔

وہیں چینی فوج نے دستبرداری سے انکار کردیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.