بھارت اور چین کے مابین سرحدی تنازع پر آج مشترکہ سکریٹری کی سطح پر بات چیت ہوگی۔ نوین سریواستو بھارت کی جانب سے اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اس سے قبل دونوں ممالک کے مابین کور کمانڈر سطح پر بات چیت ہوئی تھی، اس بات چیت میں بھارت نے واضح طور پر کہا تھا کہ صورت حال اس وقت بہتر ہوگی جب چین پانچ مئی والی صورتحال پر واپس لوٹے گا، فریقین نے امن کے لیے مذاکرات اور کوششوں کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ہے لیکن بھارت کو اپنی سالمیت کے لیے ہر طرح کی تیاری کرنے پر اعتماد ہے۔
22 جون کو دونوں طرف کے کور کمانڈروں کے مابین گلوان وادی کے مولڈو میں 11 گھنٹوں تک ملاقات چلی، اس ملاقات میں کچھ اور چیزیں سامنے آئیں، جن کی سلامتی کے لیے بھارت نے چین کو واضح کیا ہے، مثال کے طور پر ایل اے سی پر تشدد کا جواب تشدد سے دیا جائے گا، چین کو پانچ مئی کی پوزیشن پر واپس آنا ہوگا۔
پانچ مئی سے پہلے کی صورتحال میں انگلی 8 کو خالی کرنا بھی شامل ہے، بھارت اپنی طرف سڑکیں بناتا رہے گا، امن برقرار رکھنا دو طرفہ ذمہ داری ہے، لداخ میں تمام مقامات پر تصادم کو ختم کرنے کا طریقہ دونوں ممالک کو ایک ساتھ مل کر تلاش کرنا ہوگا، بتایا جارہا ہے کہ پیر کو ہونے والی ملاقات مثبت رہی۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق کور کمانڈر سطح کے اجلاس میں فریقین نے تمام امور پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا اور صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جانے پر بھی اتفاق کیا، فریقین نے اتفاق کیا کہ سرحد پر قیام امن کے لیے بات چیت اور مشترکہ کوشش جاری رہے۔