ETV Bharat / bharat

کرتارپور رہداری مذاکرات میں اہم پیش رفت: پاکستان - پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ پاکستان نومبر میں بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش سے پہلے کرتارپور کوریڈور کو کھولنے کے لیے پوری طرح مصروف عمل ہے۔

India & Pakistan make significant headway in Kartarpur corridor talks
author img

By

Published : Jul 15, 2019, 12:22 PM IST


پاکستان نے دعوی کیا ہے کہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی 550 ویں یوم پیدائش سے قبل سکھ تیرتھ یاتریوں کے لیے کرتار پور گلیارہ کھولنے کے سلسلے میں بھارت کے ساتھ دوسرے دور کے مذاکرات میں 80 فیصد اور اس سے زیادہ نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات پاکستان میں واگہ سرحد پر ہوئے جہاں آٹھ رکنی بھارتی وفدکی قیادت داخلہ جوائنٹ سکریٹری ایس سی ایل داس اور 13 رکنی پاکستانی وفد کی قیادت سارک اور ساؤتھ ایشیا ڈیسک کے ڈائریکٹر جنرل اور دفتر خارجہ (ایف او) کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔

ڈان اخبار کے مطابق ڈاکٹر محمد فیصل نے مذاکرات کے اختتام پر میڈیا سے کہاکہ 14 مارچ کو بھارت کے اٹاری میں ہونے والی پہلی میٹنگ کے بعد اس میٹنگ میں بحث آگے بڑھی۔ ہم نے مجوزہ ڈرافٹ معاہدہ پر گہرائی سے تخلیقی بحث کی اور بابا گرو نانک کی 550 ویں یوم پیدائش کے وقت کرتارپور صاحب کوریڈور کھولنےکے عمل کو تیزی سے حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ اس دوران تکنیکی تفصیلات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں ’بین الاقوامی (سفارتی) ضابطے‘ کی وجہ سے اس سے متعلق معلومات مشترک کرنے سے گریز کیا۔

تکنیکی چیزوں میں بھارتی سکھ تیرتھ یاتریوں کے داخلے کے ایک عمل، ان کی کرنسی کی حد، نقل و حمل، طبی ہنگامی سہولیات اور گرودوارہ دربار صاحب میں قیام کی مدت شامل ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان کرتارپور کوریڈور کھولنے سے متعلق 80 فیصد اور اس سے زیادہ نکات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے جبکہ باقی 20 فیصد مسائل پر جلد ہی ہونے والی میٹنگ میں بحث کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نومبر میں بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش سے پہلے کرتارپور کوریڈور کو کھولنے کے لیے پوری طرح مصروف عمل ہے۔

کرتارپور کوریڈور کے سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان پہلی بار مذاکرات 14 مارچ کو اٹاری-واگہ سرحد پر بھارتی علاقے میں ہوئے تھے۔ دوسرے دور کی بات چیت گزشتہ دو اپریل کو ہونی تھی، لیکن پاکستان کی جانب سے خالصتان حامی اور بھارت مخالف گوپال سنگھ چاولہ کو بات چیت میں شامل کیے جانے کے بعد یہ مذاکرات موخر کر دیئے گئے تھے۔ پاکستان نے اسی ماہ کی دو تاریخ کو کہا تھا کہ اب یہ مذاکرات 14 جولائی کو واگہ میں ہوں گے۔

بھارت اپنے علاقے میں زیرو پوائنٹ پر جدید سہولیات سے مزین ٹرمنل اور وہاں سے قومی شاہراہ کو جوڑنے والی چار لین کی سڑک تعمیر کررہا ہے۔ ان دونوں کا کام تیزی سے جاری ہے اور یہ 31 اکتوبر کو مکمل ہوجائے گا۔

اطلاعات کے مطابق کوریڈور کا کام 60 فیصد مکمل ہو گیا ہے اور مسافر ٹرمینل کی تعمیر پری فیبریكیٹڈ اسٹرکچر کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ ہائی وے کا کام ستمبر تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت گرو نانک دیو کے 550 ویں پرکاش اتسو سے پہلے 31 اکتوبر تک تمام کام مکمل کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔


پاکستان نے دعوی کیا ہے کہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی 550 ویں یوم پیدائش سے قبل سکھ تیرتھ یاتریوں کے لیے کرتار پور گلیارہ کھولنے کے سلسلے میں بھارت کے ساتھ دوسرے دور کے مذاکرات میں 80 فیصد اور اس سے زیادہ نکات پر اتفاق ہوگیا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات پاکستان میں واگہ سرحد پر ہوئے جہاں آٹھ رکنی بھارتی وفدکی قیادت داخلہ جوائنٹ سکریٹری ایس سی ایل داس اور 13 رکنی پاکستانی وفد کی قیادت سارک اور ساؤتھ ایشیا ڈیسک کے ڈائریکٹر جنرل اور دفتر خارجہ (ایف او) کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔

ڈان اخبار کے مطابق ڈاکٹر محمد فیصل نے مذاکرات کے اختتام پر میڈیا سے کہاکہ 14 مارچ کو بھارت کے اٹاری میں ہونے والی پہلی میٹنگ کے بعد اس میٹنگ میں بحث آگے بڑھی۔ ہم نے مجوزہ ڈرافٹ معاہدہ پر گہرائی سے تخلیقی بحث کی اور بابا گرو نانک کی 550 ویں یوم پیدائش کے وقت کرتارپور صاحب کوریڈور کھولنےکے عمل کو تیزی سے حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ اس دوران تکنیکی تفصیلات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں ’بین الاقوامی (سفارتی) ضابطے‘ کی وجہ سے اس سے متعلق معلومات مشترک کرنے سے گریز کیا۔

تکنیکی چیزوں میں بھارتی سکھ تیرتھ یاتریوں کے داخلے کے ایک عمل، ان کی کرنسی کی حد، نقل و حمل، طبی ہنگامی سہولیات اور گرودوارہ دربار صاحب میں قیام کی مدت شامل ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان کرتارپور کوریڈور کھولنے سے متعلق 80 فیصد اور اس سے زیادہ نکات پر اتفاق رائے ہو گیا ہے جبکہ باقی 20 فیصد مسائل پر جلد ہی ہونے والی میٹنگ میں بحث کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نومبر میں بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش سے پہلے کرتارپور کوریڈور کو کھولنے کے لیے پوری طرح مصروف عمل ہے۔

کرتارپور کوریڈور کے سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان پہلی بار مذاکرات 14 مارچ کو اٹاری-واگہ سرحد پر بھارتی علاقے میں ہوئے تھے۔ دوسرے دور کی بات چیت گزشتہ دو اپریل کو ہونی تھی، لیکن پاکستان کی جانب سے خالصتان حامی اور بھارت مخالف گوپال سنگھ چاولہ کو بات چیت میں شامل کیے جانے کے بعد یہ مذاکرات موخر کر دیئے گئے تھے۔ پاکستان نے اسی ماہ کی دو تاریخ کو کہا تھا کہ اب یہ مذاکرات 14 جولائی کو واگہ میں ہوں گے۔

بھارت اپنے علاقے میں زیرو پوائنٹ پر جدید سہولیات سے مزین ٹرمنل اور وہاں سے قومی شاہراہ کو جوڑنے والی چار لین کی سڑک تعمیر کررہا ہے۔ ان دونوں کا کام تیزی سے جاری ہے اور یہ 31 اکتوبر کو مکمل ہوجائے گا۔

اطلاعات کے مطابق کوریڈور کا کام 60 فیصد مکمل ہو گیا ہے اور مسافر ٹرمینل کی تعمیر پری فیبریكیٹڈ اسٹرکچر کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ ہائی وے کا کام ستمبر تک مکمل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت گرو نانک دیو کے 550 ویں پرکاش اتسو سے پہلے 31 اکتوبر تک تمام کام مکمل کرنے کے لیے مصروف عمل ہے۔

Intro:Body:

jeelani


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.