بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان جمعرات کی شب ماسکو میں ہونے والی ملاقات میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر کشیدگی کے خاتمے کے لئے ایک اہم معاہدہ ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ فریقین کے مابین پانچ نکاتی معاہدہ طے پایا ہے۔
پانچ نکاتی معاہدے کی تفصیل ---
- چین دونوں ممالک کے مابین ہونے والے معاہدوں اور پروٹوکول کا احترام کرے
- باہمی اختلافات کو تنازعہ نہ بننے دیں۔
- ایل اے سی سے پیچھے ہٹیں افواج۔
- فریقین کے مابین مذاکرات جاری رہنے چاہئیں۔
- چین تناؤ بڑھانے والے اقدامات نہ کرے۔
ایس جے شنکر اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کے درمیان بات چیت جمعرات کی رات آٹھ بجے (بھارتی وقت) کے بعد شروع ہوئی اور کم از کم دو گھنٹے تک جاری رہی۔ ان مذاکرات کا واحد مقصد سرحد پر تناؤ کو کم کرنا اور مخصوص علاقے (بفر زون) سے فوجیوں کا انخلا تھا۔
اس ملاقات کے بعد بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایس جے شنکر اور وانگ یی نے اتفاق کیا ہے کہ بھارت - چین تعلقات کو فروغ دینے کے لئے دونوں فریقین کے رہنماؤں کے مابین جن امور پر اتفاق ہوا ہے اس پر سختی سے پابندی کی جائے گی اور آپسی اختلافات کو تنازعہ نہیں بننے دینا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور چینی وزرائے خارجہ کی ملاقات میں کیا رہا خاص
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بھارت چین سرحدی علاقوں میں ہونے والی پیشرفت کے ساتھ ساتھ بھارت - چین تعلقات پر واضح اور تعمیری بات چیت کی۔ بیان کے مطابق بھارت - چین نے باہمی تبادلہ خیال جاری رکھنے، فوجیوں کے انخلا کے عمل کو تیز کرنے، سرحد پر دونوں افواج کے درمیان مناسب فاصلہ برقرار رکھنے اور تناؤ کو کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔