پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کررہا ہے۔ انہوں نے 25 ہزار بھارتی شہریوں کو جموں و کشمیر کی ڈومیسائل سند دینے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
عمران خان نے دو حصوں پر مشتمل ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ انہوں نے ڈیموگرافی میں تبدیلی کے حکومت ہند کے منصوبے کے خلاف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور دیگر عالمی رہنماؤں کے سا تھ رابطہ کیا ہے۔
'پہلے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کا غیر قانونی انضمام اور اب ڈیموگریفگ اسٹرکچر کو بدلنے کی کوششیں، جن میں 25 ہزار بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل اسناد اجرا کرنا بھی شامل ہے، دونوں اقوام متحدہ کے سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔'
عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ معاملہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل (انتونیو گوتریس) کی نوٹس میں لایا ہے اور وہ دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ بھی رابطہ کررہے ہیں۔
'بھارت کو اس ناقابل قبول راستے سے روکا جانا چاہئے جو کشمیری عوام کے قانونی اور بین الاقوامی طور سے تسلیم شدہ حقوق کو غصب کرتا ہے اور جنوبی ایشیا میں امن اور سلامتی کی صورتحال کو مخدوش بناتا ہے۔'